اپنی چشم کشا رپورٹ میں اسرائیل کی شیطنت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا انکشاف کرنے والی فرانسیسکا البانیز کو جان کا خطرہ۔
EPAPER
Updated: March 28, 2024, 11:35 PM IST | Agency | New York
اپنی چشم کشا رپورٹ میں اسرائیل کی شیطنت اور فلسطینیوں کی نسل کشی کا انکشاف کرنے والی فرانسیسکا البانیز کو جان کا خطرہ۔
اقوام متحدہ کی نمائندہ ٔ خصوصی برائے فلسطین اور مشرق وسطیٰ کے امور کی ماہر فرانسیسکا البانیز کو محض اس وجہ سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں کہ انہوں نے اسرائیل کو حماس کے ساتھ جنگ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔ فرانسیسکا البانیز نے خوداس بات کا اعتراف کیا اور کہاکہ ’’مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں کیوں کہ میں نے اپنی رپورٹ میں وہ سچائی بیان کردی جو اسرائیل دنیا سے چھپانا چاہتا ہے۔‘‘واضح رہے کہ البانیز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے سلسلے میں فلسطین کے امور میں خصوصی نمائندے کے طور پر تعینات ہیں۔ ان کا دائرہ کار مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ میں انسانی حقوق کی صورت حال کی نگرانی کرنا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں ایک چشم کشا رپورٹ مرتب کی ہے، جس میں اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کا مرتکب قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے حسب عادت اور حسب توقع اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے لیکن البانیز پر کئی سنگین الزامات عائد کردئیے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سابق اسرائیلی چیف آف اسٹاف ڈین ہالٹز کی وزیراعظم نتین یاہو پر سخت تنقید
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اطالوی شہری اور مشہور وکیل البانیز سے جب یہ پوچھا گیا کہ اسرائیل کے بارے میں رپورٹ مرتب کرنے پر انہیں دھمکیاں ملی ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ ` ہاں مجھے دھمکیاں ملی ہیں۔ اس وقت تو روزانہ مل رہی ہیں۔ کچھ صاف دھمکیاں ہوتی ہیں تو کچھ دبے لفظوں میں دی جاتی ہیں لیکن دھمکیاں مل رہی ہیں مگر میں نے اب تک ان کا کوئی دباؤ قبول نہیں کیا ہے۔ البانیز نے مزید کہا کہ میں ان دھمکیوں کو اپنے یا کام کے نتائج پر اثر انداز ہونے نہیں دیتی ہوں۔ دھمکیوں کے تعلق سے میںنے متعلقہ حکام کو رپورٹ دے دی ہے۔ وہ دیکھیں گے کہ اس بارے میں کیا کرسکتے ہیں۔ بہر حال میں ان دھمکیوں سے ڈرنے والی نہیں ہوں ۔ میں اپنا کام کروں گا اور بے خوف ہو کر سچائی سامنے لاتی رہوں گی۔
واضح رہے کہ البانیز۲۰۲۲ء سے اقوام متحدہ میں اس اہم عہدے پر تعینات ہیں اور انسانی حقوق کی مانیٹرنگ کے لئے اقوام متحدہ کے نمائندے کے طور کام کر رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے دھمکیوں کے حوالے سے اسرائیل کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ یہ دھمکیاں کہاں سے مل رہی ہیں وہ جانتی ہیں اور جو ایسا کررہے ہیں انہیں بھی معلوم ہے کہ میں خوفزدہ نہیں ہوں گی۔ البانیز نے کہا ` یہ مشکل وقت رہا ہے، میرےرپورٹ تیار کرنے کے کام کے آغاز کے ساتھ ہی مجھے حملوں کا اور دیگر باتوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ واضح رہے کہ فلسطینیوں کی اسرائیل کے ہاتھوں نسل کشی کی رپورٹ پر اسرائیل نے ان پر الزام لگایا کہ وہ اسرائیلی ریاست کے وجود کو چیلنج کر رہی ہیں تاہم البانیز نے اسرائیل کے الزام کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ رپورٹ میں جو کچھ ہے وہ سو فیصد درست ہے اور اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کرتا ہے