عیسیٰ عمرو اور ان کے گروپ، یوتھ اگینسٹ سیٹلمنٹس (بازآبادکاری کے خلاف نوجوانان) کو مغربی کنارہ میں اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے خلاف پر امن طریقے اور ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کرنے کیلئے اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
EPAPER
Updated: October 03, 2024, 10:22 PM IST | Jerusalem
عیسیٰ عمرو اور ان کے گروپ، یوتھ اگینسٹ سیٹلمنٹس (بازآبادکاری کے خلاف نوجوانان) کو مغربی کنارہ میں اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے خلاف پر امن طریقے اور ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کرنے کیلئے اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی انسانی حقوق کیلئے سرگرم ایک کارکن سمیت تین افراد اور ایک معروف تحقیقی ایجنسی کو اپنی برادری اور عالمی سطح پر گہرا تاثر چھوڑنے کیلئے رائٹ لائیولی ہُڈ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس ایوارڈ کو نوبل انعام کا متبادل خیال کیا جاتا ہے۔ عیسیٰ عمرو اور ان کے گروپ، یوتھ اگینسٹ سیٹلمنٹس (بازآبادکاری کے خلاف نوجوانان) کو مغربی کنارہ میں اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے خلاف پر امن طریقے اور ثابت قدمی کے ساتھ مزاحمت کرنے کیلئے اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فاؤنڈیشن کے مطابق، ان کے اس طریقہ کار نے فلسطینیوں میں پر امن شہری سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ عمرو کو رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ سے نوازنے کا اعلان ایسے حالات میں کیا گیا جب اسرائیل مغربی کنارے میں مزید غیر قانونی بازآبادکاروں کی بستیاں تعمیر کرنے پر زور دے رہا ہے اور غزہ پٹی میں فلسطینی گروہ حماس کے خلاف جاری اسرائیلی فوجی آپریشن کو تقریباً ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: اسرائیلی جارحیت کا نتیجہ، ۹۰۲؍ خاندان مکمل طور پر ختم
ایوارڈ حاصل کرنے والے دیگر دو فاتحین کا تعلق جنوب مشرقی ایشیائی ملک فلپائن اور افریقی ملک موزمبیق سے ہے۔ فلپائن میں، مقامی کارکن جان کارلنگ کو "عالمی ماحولیاتی خرابی اور لوگوں، زمینوں اور ثقافت کے دفاع میں ان کی قیادت کے دوران مقامی آواز بلند کرنے پر ایوارڈ کیلئے نامزد کیاگیا جبکہ موزمبیق سے تعلق رکھنے والے ماحولیاتی کارکن انابیلا لیموس کو مقامی قبائل کو استحصالی میگا پروجیکٹس سے انکار کرنے کے حق کیلئے کھڑے ہونے اور ماحولیاتی انصاف کا مطالبہ کرنے کیلئے انہیں بااختیار بنانے کیلئے اس اعزاز سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: دہلی: علاج کے بہانے دو نوجوانوں کی فائرنگ میں ڈاکٹر جاوید اختر ہلاک
اسٹاک ہوم، سویڈن میں واقع فاؤنڈیشن نے کہا کہ ظلم اور استحصال کی قوتوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہوئے عدم تشدد کے طریقوں پر عمل پیرا رہنا زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے۔ فاؤنڈیشن نے بتایا کہ اس ایوارڈ کیلئے اس سال ۷۲ ممالک سے ۱۷۶ درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔سویڈش-جرمن جیکوب وون یوکسکل نے ۱۹۸۰ء میں رائٹ لائیولی ہڈ فاؤنڈیشن قائم کیا تھا جو ایسے شعبوں میں سرگرم افراد کو ایوارڈ سے نوازتا ہے جنہیں ان کے مطابق، نوبل انعام فاؤنڈیشن کے ذریعے نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ اب تک ۷۷ ممالک سے ۱۹۸ افراد یہ انعام حاصل کرچکے ہیں۔