Updated: October 03, 2024, 4:25 PM IST
| Jerusalem
غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر نے بدھ کو جاری کئے گئے اپنے بیان میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی جارحیت کے نتیجے میں ۹۰۲؍ فلسطینی خاندان مکمل طور پر ختم ہوچکے ہیں۔ ایک ہزار ۳۶۴؍ خاندان ایسے ہی جن میں صرف ایک شخص زندہ بچا ہے جبکہ ۳؍ ہزار۴۷۲؍ خاندان ایسے ہی جن کے صرف ۲؍ اراکین زندہ ہیں۔
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں خاندان کے خاندان ختم ہوچکے ہیں۔ تصویر: ایکس
غزہ کے سرکاری میڈیا کے دفتر کی جانب سے بدھ کو جاری کئے گئے بیان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’اسرائیل کے امریکہ کے تعاون سےغزہ میں نسل کشی کے جرائم کے نتیجے میں غزہ میں ۹۰۲؍خاندان مکمل طورپر ختم ہوگئے ہیں۔اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ، جسے ایک سال مکمل ہونے کو ہے، کے سبب ان خاندانوں کے تمام اراکین ہلاک ہوچکے ہیں اور ان کانام شہری رجسٹرڈ سے مٹ چکا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایران میں تیل کے ذخائر اور نیوکلیائی تنصیبات کو خطرہ
’’اسرائیل کی مقبوضہ فوج کی مظالم سے ایک ہزار ۳۶۴؍ خاندانوں میں صرف ایک شخص باقی ہے جبکہ دیگر اراکین جاں بحق ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں ۳؍ ہزار ۴۷۲؍ خاندان ایسے ہی جن کے صرف ۲؍ اراکین زندہ ہیں باقی اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوچکے ہیں۔‘‘ خیال رہے کہ ۷؍ اکتوبر کو اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہوجائیں گے۔ ایک سال بعد اسرائیل کی یہ جنگ لبنان تک پہنچ چکی ہے۔ صہیونی مظالم کے سبب ۴۱؍ ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ تقریباً ۲۰؍ہزار سے زائد گمشدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: سی پی آئی ایم کےاگلے قومی جنرل سیکریٹری محمد سلیم ہوسکتے ہیں
غزہ کے سرکاری میڈیا کے آفس نے اپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ ’’اسرائیل امریکہ کے مکمل تعاون اور دیگر یورپی اور مغربی ممالک ، جیسے برطانیہ، جرمنی، فرانس اور دیگر، کے مہلک اورممنوع ہتھیاروں کے ذریعے ہمارے فلسطینی شہریوں کے خلاف نسل کشی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ ہم مقبوضہ اسرائیل کے پورے فلسطینی خاندانوں کو موت کے گھاٹ اتار دینے ،شہریوں کے قتل اور ان کے خلاف نسل کشی کے جرائم کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ہم پوری دنیا سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارے شہریوں ، جن میں خاص طور پر خواتین اور بچے شامل ہیں، کے منظم طریقے سے قتل کی مذمت کرے۔