تروپتی لڈوتنازع پر آج سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش حکومت کو لیبارٹری رپورٹس کے ساتھ پریس میں جانے پر پھٹکار لگائی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیںکہ دیوتاؤں کو سیاست سے دور رکھا جائے گا۔ اگلی شنوائی ۳؍ اکتوبر کو ہوگی۔
EPAPER
Updated: September 30, 2024, 5:01 PM IST | New Delhi
تروپتی لڈوتنازع پر آج سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش حکومت کو لیبارٹری رپورٹس کے ساتھ پریس میں جانے پر پھٹکار لگائی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیںکہ دیوتاؤں کو سیاست سے دور رکھا جائے گا۔ اگلی شنوائی ۳؍ اکتوبر کو ہوگی۔
سپریم کورٹ نے پیر کو تروپتی لڈو اور پرساد تنازع پر آندھرا پردیش حکومت پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیںکہ دیوتاؤں کو سیاست سے دور رکھا جائے گا۔ جسٹس بی آر گاوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کہا کہ اعلیٰ حکام کا ایسا بیان دینا نامناسب ہے جو عوامی جذبات کو متاثر کر سکتا ہے۔ جج حضرات نے نتیجہ آنے تک ایس آئی ٹی کا حکم دیا ہے۔ ۳؍ اکتوبرکو سماعت کیلئے اگلی تاریخ مقرر کرتے ہوئے،عدالت نے کہا کہ یہ مناسب ہوگا کہ سالیسٹر جنرل یہ فیصلہ کرنے میں بنچ کی مدد کریں کہ آیا خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو جاری رکھنا چاہئے یا اس معاملے کی تحقیقات کسی آزاد ایجنسی کے ذریعہ کی جانی چاہئے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’پٹیل اور گجرکی طرح ہمیں دبانے کی کوشش نہ کریں‘‘
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو بتایا کہ یہ عقیدے کا معاملہ ہے اور اگر لڈو کی تیاری میں آلودہ گھی کا استعمال کیا جاتا ہے تو یہ ناقابل قبول ہے۔بینچ نے آندھرا پردیش حکومت سے کہا کہ کسی کو اس سوال میں جانا پڑے گا کہ آیا لڈو میں یہ (ملاوٹ شدہ گھی) استعمال کیا گیا تھا یا نہیں،اگر ہاں،تو کس نے کیا؟ اس سے کروڑوں لوگوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں، شروع میں آپ کو پریس میں نہیں جانا چاہئے تھا۔ یاد رہے کہ ۲۷؍ ستمبر کو ریاستی حکومت نے لڈو اور پرساد میں جانوروں کی چربی کی شکل میں ملاوٹ کے مبینہ معاملے کی تحقیقات کیلئے۹؍ رکنی ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔