مرکزی وزیر برائے ثقافت و سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نےایک مضمون میں ملک میں شعبۂ سیاحت اور اس سے متعلقہ منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
EPAPER
Updated: September 27, 2024, 12:53 PM IST | Agency | New Delhi
مرکزی وزیر برائے ثقافت و سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نےایک مضمون میں ملک میں شعبۂ سیاحت اور اس سے متعلقہ منصوبوں پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
ہندوستانی سیاحت کو ایک برانڈ ایمبیسیڈر کی ضرورت ہے تاکہ سیاحت میں خود کو دوسرے ممالک کے برابر اور اوپر رکھا جاسکے۔ بالکل اسی طرح جیسے دوسرے ممالک اپنے ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے مقصد سے مشہور فلمی ستاروں اور بہترین کھلاڑیوں کی تشہیری خدمات حاصل کرتے ہیں اوراس پر بڑی رقم خرچ کرتے ہیں۔ یہ بھی محسوس کیا گیا کہ ہندوستان کو بہتری کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر برائے ثقافت و سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نے یہاں ایک طویل مضمون میں کیاجو’انڈیا نیوز کالنگ‘ میں شائع ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی دہائی کے دوران اور گزشتہ۱۰۰؍ دنوں میں مرکزی وزیر برائے سیاحت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد میں نے صرف سب کو یہ کہتے سنا ہے کہ اس ملک کی تاریخ میں پہلی بار ہمارے پاس ایک ایسا لیڈر ہے جو نہ صرف ہمارا وزیر اعظم ہے بلکہ ’ناقابل یقین ہندوستان‘ کا سب سے بڑا عالمی برانڈ ایمبیسیڈر اور چیمپئن بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے طور پر وہ ہمیں ملک میں سیاحت کی مجموعی ترقی اور فروغ کیلئے ’مکمل تعاون پر مبنی‘ کام کرنے کی مسلسل یاد دلاتے ہیں۔ تقریباً ایک لاکھ ۵۰؍ ہزار کلو میٹر سڑکوں کے جال بچھائے جانے، ۵۰۰؍ نئے ہوائی روٹس اور۱۵۰؍ ہوائی اڈوں کے فضائی رابطے کو کھولے جانے، تیز رفتار وندے بھارت ٹرینیں متعارف کرا نے اور تقریباً ۱۰۰؍ سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تکمیل کے نتیجہ ہندوستان نے ۲۵۰؍ کروڑسیاحوں کے اندرون ملک سیاحتی دورے(ڈی ٹی وی ) ریکارڈ کئے ہیں جو ۲۰۱۴ء میں رجسٹر کئے گئے ۱۲۸؍ کروڑ رگھریلو سیاحتی دورے کے مقابلہ میں تقریباً دوگنی تعداد ہے۔
یہ بھی پڑھئے:جی ڈی پی کی شرح نمو۷؍ فیصد رہنے کا امکان
گجیندر سنگھ نے کہا کہ قوم کے عالمی نمائندے کے طور پر، وہ کبھی بھی ناقابل یقین ہندوستان کے عجائبات کو دنیا کے سامنے دکھانے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ہندوستان کی جی ٹوینٹی صدارت اس پہلو سے منفرد تھی کہ ملک بھر میں ۶۰؍ مختلف مقامات پر اجلاس منعقد کئے گئے۔ ان۶۰؍ مقامات پر سیاحت کی پیشکش کے ساتھ ساتھ ثقافتوں ، پکوانوں اور دستکاریوں کو بھارت کی جی ۲۰؍ صدارت کی عینک کے ذریعے عالمی سطح پر نظر آنے کو یقینی بنانا حکومت کا وژن تھا۔ پچھلے سال جی۲۰؍ کے ذریعے سیاحت کے فروغ کی وجہ سے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ملک میں سیاحت کے شعبے میں ۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ نئے ہوٹل کے کمرے شامل ہوئے۔
عوامی لیڈر کے طور پرحکومت نے ملک کو دنیا کو تلاش کرنے سے پہلے اپنے ہی ہندوستان کو دریافت کرنےکیلئے ’ دیکھو اپنا دیش ‘کی ترغیب دی ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا گیاہے کہ سوچھتاکی اہمیت کو ہمارے ذہنوں میں جاگزیں کر دیا جائے اور سیاحت سے متعلق ہم میں بھرپوربیداری آئے۔ انہوں نے وزیر اعظم کے تعلق سے لکھا کہ ہر موقع پر وہ اپنے غیر ملکی دوستوں اور جاننے والوں کو اس بات سے آگاہ کر کے کہ ہندوستان کا سفر کتنا یادگار ہو سکتا ہے، ناقابل یقین ہندوستان کے سفیر بننے میں غیر مقیم ہندوستانی باشندوں کو ان کے کردار کے بارے میں مسلسل یاد دلاتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ فالو کئے جانے والے عالمی لیڈروں میں سے ایک کے طور پر، لکش دیپ، کازی رنگا، کنیا کماری، سری نگر اور بہت سے دوسرے مقامات کا دورہ کرنے کے کے ان کےعمل نے ملکی اور بین الاقوامی سیاحوں کے درمیان ایسی جگہوں کی سیر کیلئے ریکارڈ توڑ دلچسپی پیدا کی ہےتاکہ وہ ہندوستان کے غیر معروف سیاحتی مقامات کا تجربہ کرسکیں۔
گجیندر سنگھ شیخاوت نے لکھا کہ وزیر اعظم کی ذاتی دلچسپی اور سیاحت میں ان کی وابستگی پرمزید روشنی ڈالنے کیلئے، مجھے ان کی یہ بات یاد آتی ہے جب انہوں نے مجھے اپنی کابینہ میں سیاحت کے قلمدان میں خدمات انجام دینے کا موقع دیتے ہوئے کہاتھا کہ وہ اپنے دل کا ایک ٹکڑا دے رہے ہیں۔ تب سے، یہ میری مسلسل کوشش رہی ہے کہ ہمیں جامع سماجی و اقتصادی ترقی اور ترقی کے لیے ایک محرک ہونے کی حیثیت سے اس کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے سیاحت کے شعبے کیلئے ایک کاروباری منصوبہ تیار کرنا چاہئے۔ اس کاروباری منصوبے کے سب سے اہم اجزاء میں سے ایک ہندوستان کی بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے ترقی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نئے سیاحتی مقامات کی ترقی ہے۔ شاندار ماضی سے تحریک لے کر، نئے مقامات میں سیاحوں کےمجموعی تجربہ کو بلندی تک پہنچانے کا تصور کیا گیا ہے۔