Inquilab Logo Happiest Places to Work

آگرہ میں شدید گرمی سے سیاحوں کو پریشانی

Updated: April 08, 2025, 10:54 AM IST | Agra

کچھ سیاح بے ہوش ہوگئے جبکہ کچھ چکر ا کر گرگئے، کچھ کو قے بھی ہوئی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آگرہ میں شدید گرمی سے بے حال سیاح بے ہوش ہو ر ہےہیں۔  پیر کو  دن میں تیز دھوپ کی وجہ سے تاج محل میں سیاحوں کی تعداد بھی کم رہی۔ دوپہر کے بعد ہی سیاحوں نے تاج محل کا رخ کیا۔ محکمۂ موسمیات نے ۷؍سے ۹؍اپریل تک شدید گرمی کا الرٹ جاری کیا ہے۔ درجۂ حرارت ۴۰؍سے اوپر پہنچ جائے گا۔ گرم ہوائیں چلیں گی۔ ۱۰؍اپریل کے بعد بادل نمودار ہوں گے لیکن درجۂ حرارت میں زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ محکمۂ صحت نے گرمی  سے متعلق  ایڈوائزری بھی جاری کی ہے جس کے مطابق  گرمیوں میں ٹھنڈے مشروبات کا استعمال کرنا چاہئے۔ ایک سے ۳؍بجے کے درمیان ضروری کام ہونے پر ہی گھر سے نکلیں۔ پارہ مسلسل بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے تاج محل دیکھنے آنے والے سیاحوں کی صحت خراب ہو رہی ہے۔ اتوار کو ۴؍ سیاح بیمار ہوگئے۔ ایک سیاح کا بلڈ پریشر لو ہوگیا اور اسے چکر آ گیا اور وہ گرگیا۔ قے بھی ہوگئی۔  اس سے قبل بھی ۶؍ سیاح بے ہوش ہو گئے تھے۔ بہار سے تعلق رکھنے والی منو دیوی (۶۵) جو تاج محل دیکھنے آئی تھیں، اچانک گھبراہٹ کا شکار ہوئیں اور گر گئیں۔ سیکوریٹی اہلکار انہیں فوری طور پر ڈسپنسری لے گئے۔ جانچ میں ہائی بلڈ پریشر کا انکشاف ہوا۔

یہ بھی پڑھئے: جس پارٹی کا ایک بھی مسلم ایم پی نہیں، اس میں اچانک اقلیتوں کیلئے اتنا درد کیوں؟

مدھیہ پردیش کے راجویر (۴۱) اور پنجاب کی پرتبھا (۳۰) کو رائل گیٹ سے گزرنے کے بعد الٹیاں ہونے لگیں۔ چکر آنے لگے۔ اسے ڈسپنسری بھی لے جایا گیا جہاں اسے او آر ایس کا گھول دیا گیا۔ اس کے بعد حالت معمول پر آگئی۔ آسام کی بیجنتی دتہ (۳۰) کو پیٹ میں درد ہونے لگا۔ ویسٹرن گیٹ پارکنگ میں واقع ڈسپنسری میں ابتدائی طبی علاج کے بعد انہوں نے تاج محل کا دورہ کیا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق آگرہ میں آئندہ ۳؍روز تک درجۂ حرارت ۴۰؍سے ۴۲؍ڈگری کے درمیان رہے گا۔ پیر کو گرمی کی وجہ سے صورتحال خوفناک تھی۔ اتوار کو بھی صبح ہی سے  تیز دھوپ تھی، اس دن زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت ۳۸ء۲؍ ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK