• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹرین بلاسٹ کیس: بے قصورملزمین کے حق میں دفاعی وکیل کی زوردار جرح

Updated: January 14, 2025, 6:04 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

جمعیۃ کے وکیل مرلی دھر نے بامبے ہائیکورٹ میں کہا کہ بے قصور ہونے کے باوجود۲؍ ملزمین ۱۸؍ سال سے قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں

The 2006 Mumbai train bombings caused great destruction. (File photo)
۲۰۰۶ء کےممبئی ٹرین بم دھماکوںمیں بڑی تباہی ہوئی تھی ۔(فائل فوٹو)

۰۰۶ء میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں میں پھانسی اور عمر قید کی سزا پانے والے ملزمین کی سزاؤں کو برقرار رکھنے کیلئے حکومت کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت اور دھماکہ کے ملزمین کی جمعیۃ علماء مہاراشٹر لیگل سیل کی جانب سےسزا کے فیصلہ کے خلاف دفاع کی بحث کا سلسلہ جاری ہے۔ عمر قید کی سزا پانے والے دو ملزمین کے خلاف سنائے گئے فیصلہ کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے جمعیۃکی جانب سے دفاعی وکیل نے ملزمین کے بے گناہ ہونے کے باوجود ۱۸ ؍ سال سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے کی دلیل پیش کی۔ 
عمر قید کی سزا پانے والے مزمل عطا الرحمن شیخ ، ضمیرلطیف الرحمن کی جانب سے جمعیۃ کے وکیل ایس مرلی دھر نے بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بینچ کے جسٹس انل کیلور اور جسٹس شیام چاندک کے روبرو جرح کی ہے اور یہ سلسلہ منگل کو بھی جاری رہے گا۔ جرح کے دوران دفاع نےنہ صرف اے ٹی ایس کی تفتیش کی بخئے ادھیڑتےہوئےموکلین کوجھوٹے الزامات میں پھنسائے جانے، ان پر تشدد کرنے اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا بلکہ خصوصی عدالت کو پیش کئے گئے شواہد اور ملزمین پر تشدد کیلئے لئے گئے حلفیہ بیان کو سرے سے نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: لوکمانیہ تلک ٹرمنس پر‌ زبردست رَش، مسافروں نے حادثہ کا اندیشہ ظاہر کیا

وکیل مرلی دھرنےجرح کے دوران کہا کہ میرے موکل نہ صرف بے قصور اور بے گناہ ہیں بلکہ ۱۸؍ سال سے قید و بند کی صعوبتیں جھیل کر اس جرم کی سزا بھگت رہے ہیں جو انہوں نے کیا ہی نہیں ۔ حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس جس نے میرے موکل کو جھوٹے کیس میں پھنسایا، اس کے وہی افسران اس کیس کی تفتیش میں بھی شامل رہے ہیں جو مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کی تفتیش کررہے تھے۔ وکیل نے مذکو رہ بالا تفتیش میں تعصب برتنے کا الزام لگایا ۔ ساتھ ہی ناقص ثبوت پیش کئے جانے اور گواہوں کو ڈرا دھمکا کر بیان لئے جانے کا بھی الزام لگایا ۔ وکیل نے یہ دلیل بھی پیش کی کہ اے ٹی ایس نے ان کے موکلوں پر دھماکہ کرنے اور اس کی سازش میں شامل ہونے کا الزام لگایاہے لیکن یہ ثابت نہیں کر سکی ہے کہ بم کس کی مدد سے حاصل کیا گیا، کس نے بنایا اور کس نے خریدا۔ ان تمام پہلوؤں کو خصوصی عدالت نے سرے سے نظر انداز کیا ہے۔ یہی نہیں میرے ایک موکل پر ایرا ن جاکر دہشت گردانہ ٹریننگ حاصل کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن اس ضمن میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکا۔ خصوصی عدالت نے بے شمار پہلوؤں کو نظر انداز کیا ہے۔ بعد ازیں کورٹ نے وقت کی قلت کے سبب سماعت کو منگل تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK