امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او اور صدر بروک رولنز کو وزیرِ زراعت نامزد کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نےاسکاٹ بیسنٹ کو وزیرِ خزانہ نامزد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
EPAPER
Updated: November 24, 2024, 10:00 PM IST | Washington
امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او اور صدر بروک رولنز کو وزیرِ زراعت نامزد کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نےاسکاٹ بیسنٹ کو وزیرِ خزانہ نامزد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سی ای او اور صدر بروک رولنز کو وزیرِ زراعت نامزد کیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بطور وزیرِ زراعت بروک امریکی کاشت کاروں اور کسانوں کے تحفظ کیلئے کوششوں کی قیادت کریں گی جو ہمارے ملک کی ریڑھ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اگر سینیٹ سے رولنز کی نامزدگی کی توثیق ہوجاتی ہے تو وہ ایک لاکھ افراد کے عملے پر مشتمل ایسے محکمے کی سربراہ ہوں گی جس کا امریکہ کی ہر کاؤنٹی میں دفتر ہے۔ نیوٹریشن پروگرامز، جنگلات، زراعت کیلئے قرضوں کی فراہمی، غذائی تحفظ، دیہی ترقی، زرعی تحقیق اور تجارت سمیت مختلف شعبے اس محکمے کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ ۲۰۲۴ء میں اس کا بجٹ۴۳۷؍ ارب ڈالر سے زائد تھا۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ بروک امریکی کاشت کاروں کی مدد، خوراک میں امریکہ کی خودکفالت اور زراعت پر انحصار کرنے والے چھوٹے قصبوں کی بحالی جیسے مقاصد سے بے مثال وابستگی رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: طوفان برٹ کے باعث ہزاروں گھر بجلی سے محروم، مختلف حادثات میں ۲؍ کی موت
واضح رہے کہ بروک رولنز اس سے قبل ڈونالڈ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں ڈومیسٹک پالیسی کاؤنسل کی سربراہ بھی رہی ہیں۔ وہ امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ نامی دائیں بازو کے تھنک ٹینک کی سربراہ ہیں۔ اس تھنک ٹینک سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے پالیسی سازی کیلئے ٹرمپ کیمپین کے ساتھ کام کیا تھا۔ اس سے قبل ڈونالڈ ٹرمپ نے اسکاٹ بیسنٹ کو وزیرِ خزانہ نامزد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بیسنٹ سرمایہ کاری کے شعبے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ بیسنٹ ایک ارب پتی ہیں۔ پہلے وہ ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے تھے لیکن بعد میں ٹرمپ کے بھرپور حامی ہوگئے۔ وہ ٹرمپ کے ٹیکس کٹوتیوں کے منصوبوں اور چین پر ٹیرف کے نفاذ کے حامی ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ اسکاٹ کو دنیا کے بڑے سرمایہ کاروں اور جیوپالیٹیکل اور اکنامک اسٹریٹجسٹ کے طور پر احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔