امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر برکس میں شامل ممالک نے ڈالر کے متبادل کرنسی متعارف کرنےکی کوشش کی تو اس میں شامل تمام ممالک پر سو فیصد محصول عائد کیا جائے گا۔
EPAPER
Updated: January 31, 2025, 10:01 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر برکس میں شامل ممالک نے ڈالر کے متبادل کرنسی متعارف کرنےکی کوشش کی تو اس میں شامل تمام ممالک پر سو فیصد محصول عائد کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ اگر برکس میں شامل ممالک نے ڈالر کے متبادل کرنسی متعارف کرنےکی کوشش کی تو اس میں شامل تمام ممالک پر سو فیصد محصول عائد کیا جائے گا۔ ساتھ ہی یہ اعلان بھی کیا کہ کنیڈا اور میکسیکو پر ۲۵؍ فیصد محصول سنیچر سے عائد ہو جائیں گے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ ٹروتھ‘‘ پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ ’’ جب برکس ممالک ایک متبادل کرنسی تیارکر رہے ہیں تو امریکہ بھی خاموش نہیں رہے گا۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’ملازمت ترک کر کے اپنے وطن لوٹ آیئے‘‘: کولمبیا کے صدر گوستاؤ پیٹرو
واضح رہے کہ برکس گروپ، ابتدائی طور پر برازیل، روس، ہندوستان چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل تھا، جس میں ایران، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ارجنٹائن، مصر اور ایتھوپیا بھی شامل ہو گئے۔ ٹرمپ کا یہ انتباہ ان کے کنیڈا اور میکسیکو پر ۲۵؍ فیصد محصول سنیچر سے نافذ کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد آیا۔جمعہ کو ٹرمپ نے برکس ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکی ڈالر کے مقابل کرنسی کی حمایت کرنے سے پرہیز کریں، بصورت دیگر ٹرمپ نے سو فیصد درآمدی محصول ، اور امریکی بازار تک رسائی کو مسدود کرنے جیسے سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی۔ ٹرمپ نے اس خیال کی بھی نفی کی کہ عالمی بازار میں یا کہیں اور برکس ڈالر کا مقابلہ کر سکتا ہے،ساتھ ہی انہوںنے دھمکی بھی دی کہ’’ اگر کوئی ملک ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ ٹیکس کو خوش آمدید کہے اور امریکہ کو خیرباد۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: چینی کمپنی نے اپنے ملازمین کیلئے ’بونس کا لنگر‘ لگادیا، کہا ’’لوٹ لو‘‘
واضح رہے کہ برکس دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشت کی نمائندگی کرتا ہے، اس میں شامل ممالک نے آپسی تجارت کیلئے مشترکہ کرنسی کیلئے آواز اٹھارہے ہیں،ان میں روس اور چین پیش پیش ہیں۔برکس کرنسی کی تجویز پر گزشتہ سال جنوبی افریقہ میں ، اور اس کے بعد روس میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔تاکہ ڈالر پر انحصار کو کم کیا جا سکے۔اس معاملے میں ہندوستان کو موقف بھی برکس کرنسی کے حق میں ہے، ہندوستان ڈالر پر اپنے انحصار کو کم کرنے اور روپئے کو بین الاقوامی بنانے کی سمت میں جد جہد کر رہا ہے۔وزیر اعظم نریندرمودی نے بھی اپنے تبصرے میں برکس ممالک کے درمیان مالی انضمام کو بڑھانے کے اقدام کا خیر مقدم کیا تھا۔اور مقامی کرنسی میں بین الاقوامی ادائیگی سے اقتصادیات کے مضبوط ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔