Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ٹرمپ کے فنڈنگ ختم کرنے کا شاخسانہ، `وائس آف امریکہ کے ۱۳۰۰؍ ملازمین چھٹی پر

Updated: March 16, 2025, 10:12 PM IST | Washington

جمعہ کو، امریکی صدر نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کو ختم کر دیا گیا، جو تقریباً۳۵۰۰؍ میڈیا پروفیشنلز کو ملازم رکھتی ہے۔ جس کے بعد وائس آف امریکہ کے ۱۳۰۰؍ ملازمین کوچھٹی پر بھیج دیا گیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جمعہ کو، امریکی صدر نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جس میں یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کو ختم کردیا گیا، جو تقریباً۳۵۰۰؍ میڈیا پروفیشنلز کو ملازم رکھتی ہے۔ وائس آف امریکہ کے ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ سنیچر کوامریکی حکومت کی فنڈڈ میڈیا نیٹ ورک وائس آف امریکہ کے ۱۳۰۰؍ سے زائد صحافیوں، پروڈیوسرز اور سپورٹ اسٹاف کو چھٹی پر بھیج دیا گیا۔ ابرامووٹز نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا، کہ ’’مجھے گہرے دکھ کا سامنا ہے کہ۸۳؍ سالوں میں پہلی بار، وائس آف امریکہ کو خاموش کردیا گیا ہے۔‘‘
یہ ایجنسی ریڈیو فری یورپ، ریڈیو فری ایشیا، اور مڈل ایسٹ براڈکاسٹنگ نیٹ ورکس بھی چلاتی ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، ان نیٹ ورک کے آپریٹرکے ساتھ معاہدوں کو ختم کردیا گیا ہے، اس لیے ان کے آپریشن کے بھی بند ہونے کی توقع ہے۔اپنی سب سے حالیہ کانگریس رپورٹ کے مطابق، اپنے ملحقہ اداروں کے ساتھ مل کر، یہ وفاقی ایجنسی تقریباً۳۵۰۰؍ میڈیا پروفیشنلز کو ملازم رکھتی ہے اور۲۰۲۴ء میں ۸۸۶؍ ملین ڈالر کے بجٹ کے ساتھ کام کرتی ہے۔ مائیکل ابرامووٹز نے مزید کہاکہ ’’وائس آف امریکہ امریکہ کی کہانی سناتے ہوئے اور خاص طور پر ظلم و ستم کے تحت رہنے والوں کیلئے معروضی اور متوازن خبریں اور معلومات فراہم کر کے دنیا بھر میں آزادی اور جمہوریت کو فروغ دیتا ہے۔‘‘  

یہ بھی پڑھئے: آسٹریلیا: اسلامو فوبک حملوں میں تشویشناک حد تک اضافہ: رپورٹ

 پولیٹیکو کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ کے دستخط کردہ ایگزیکٹو آرڈر میں مائنارٹی بزنس ڈویلپمنٹ ایجنسی اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ فنانشل انسٹی ٹیوشنز فنڈ کا بھی نام لیا گیا ہے۔ یہ ایجنسیاں اقلیتی کاروباروں اور کم آمدنی والی کمیونٹیزکیلئے اقتصادی ترقی کو فروغ دیتی ہیں۔ دیگر ایجنسیوں میں فیڈرل میڈیشن اینڈ کونسیلیشن سروس، یو ایس انٹرایجنسی کونسل آن ہوم لیس نیس، اور سمتھسونین انسٹی ٹیوشن میں ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز شامل ہیں۔پولیٹیکو کے مطابق، آرڈر میں کہا گیا ہے کہ ایجنسیوں اور دفاتر کے تمام وفاقی گرانٹس کا جائزہ لیا جائے گا اور انہیں ’’ قابل اطلاق قانون کے مطابق زیادہ سے زیادہ حد تک ختم کردیا جائے گا۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے: اگلی منزل مریخ: ایلون مسک نے انسانوں کے سرخ سیارے پر پہنچنے کی تاریخ بتادی

واضح رہے کہ وائس آف امریکہ۱۹۴۲ء میں قائم ہوا تھا اور یہ امریکی مقامی خبریں بین الاقوامی سامعین تک پہنچاتا ہے، اکثر انہیں مقامی زبانوں میں ترجمہ کرتا ہے۔ رائٹرز کے مطابق، یہ ہفتے میں تقریباً۳۶۰؍ ملین افراد تک پہنچتا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے پہلے صدارتی دور میں کئی مواقع پر وائس آف امریکہ پر تنقید کی تھی۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق، یہ ایگزیکٹو آرڈر ارب پتی ایلون مسک کے فروری کے سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق ہے، جس میں حکومت کی فنڈڈ بین الاقوامی براڈکاسٹرکو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مسک ٹرمپ انتظامیہ کے تحت محکمہ برائے حکومتی کارکردگی چلاتے ہیں۔ مسک نے ایکس پر کہا تھا، اب کوئی انہیں نہیں سنتا۔ یہ صرف ریڈیکل لیفٹ کے پاگل لوگ ہیں جو خود سے بات کرتے ہیں جبکہ امریکی ٹیکس دہندگان کے۱؍ بلین ڈالر سالانہ رقم کو ضائع کرتے ہیں۔‘‘ 
پریس فریڈم پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک بین الاقوامی غیر منفعتی تنظیم، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے وائس آف امریکہ کی فنڈنگ ختم کرنے کے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے کی، یہ کہتے ہوئے  مذمت کی کہ یہ ’آزاد معلومات کے محافظ کے طور پر امریکہ کے تاریخی کردار سے انحراف ہے۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK