چین ، میکسیکو اور کنیڈا کے بعد جاپان، فرانس نے بھی خدشات کا اظہار کیا۔تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ اس اقدام سے امریکہ کی نمو میں بھی کمی آئے گی
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 4:06 PM IST | Agency | Washington
چین ، میکسیکو اور کنیڈا کے بعد جاپان، فرانس نے بھی خدشات کا اظہار کیا۔تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ اس اقدام سے امریکہ کی نمو میں بھی کمی آئے گی
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سےمیکسیکو، کنیڈا اور چین کی مصنوعات پربھاری ٹیکس لگانے کے اعلان اوراسکے بعد یورپی ممالک پر بھی ٹیکس لگانے کے عندیہ سے عالمی سطح پر ناراضگی اور بے چینی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
یورپ کو سخت جواب دینا چاہئے:فرانسیسی وزیر
فرانس کے وزیر تجارت مارک فراسی نے ٹرمپ کے ’ٹیریف ‘ اقدام پر یورپی ممالک کو پیغام دیا کہ وہ امریکہ کے خلاف ایک ہوجائیں اور اپنی معاشی طاقت کے دَم پر سخت جواب دیں۔ فرانسیسی وزیر نے کہا کہ ٹرمپ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ یورپی ممالک کی مصنوعات پر بھی ٹیکس بڑھائیں گے، اس لئے ظاہر ہے کہ اص صورت میں ہمیں بھی اس کا جواب دینا ہوگا۔
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریائی کمپنی سیمسنگ, ایل جی کا کنیڈا, میکسیکو سے امریکہ منتقل ہونے پرغور
پوری دنیا کی معیشت متاثر ہوگی: جاپان
امریکی صدرٹرمپ کی نئی ٹیرف پالیسی پر چین اور کنیڈا کے بعد اب جاپان کی جانب سے بھی تحفظات کااظہار کیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی اقدام سے پوری دنیا کی معیشت متاثر ہو سکتی ہے، امریکی اقدام دنیا کیلئے خسارے کا سودا ہے۔ جبکہ امریکہ میں قائم چین کے سفارتخانے کے ترجمان نے امریکی ٹیرف پالیسی پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تجارت اور محصولات کی جنگ میں کسی کی فتح نہیں ہوتی۔
قواعد کی خلاف ورزی ہے: چین
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی امریکہ کی جانب سے چین سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر۱۰؍ فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر اپنا مؤقف بیان کردیا۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر ٹیکس عائد کرنے کا عمل عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اپنے مسائل کو حل کرنے میں سود مند نہیں ہے بلکہ دونوں فریقوں کیلئے بھی نقصان دہ ہے اور دنیا کیلئے بھی کوئی فائدہ مند نہیں ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے غلط اقدامات کو درست کرے۔
’’ امریکیوں کو اقتصادی تکلیف محسوس ہو سکتی ہے ‘‘
فلوریڈا میں اپنی قیام گاہ کیلئے کوچ کرنے سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اپنے دونوں مرکزی تجارتی شراکت داروں پر عائد کی جانے والی کسٹم ڈیوٹی کے سبب امریکی شہریوں کو اقتصادی تکلیف محسوس ہو سکتی ہے۔ تاہم امریکی صدر کے مطابق امریکی مفاد کے تحفظ کی یہ قیمت بنتی ہے۔ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ تجارتی جنگ چھڑنے کے نتیجے میں غالباً امریکہ میں نمو میں کمی آئے گی اور صارفین کے زیر استعمال اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گا۔ نیز امریکی کمپنیوں کی مصنوعات پر بھی بیرون امریکہ ٹیکسوں کی ضرب پڑےگی۔
ٹرمپ کی جنوبی افریقہ کو دھمکی
ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کو دی جانے والی تمام فنڈنگ روکنے کی دھمکی دے دی۔ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ثبوت فراہم کیے بغیر الزام عائد کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کچھ طبقے کے لوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک اور ان کی زمینوں پر قبضہ کررہا ہے۔ ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اس صورتِ حال کی مکمل تحقیقات ہونے تک جنوبی افریقہ کو دی جانے والی تمام مستقبل کی فنڈنگ روک دوں گا۔