امریکی صدر نے اسلامی جمہوریہ کو کسی بھی صورت میں نیوکلیائی بم نہ بنانے دینے کااعلان کیا، کہا کہ ’’اگر گفتگو کامیاب نہ ہوئی تو یہ ایران کیلئے بہت ہی برا ہوگا‘‘، تہران نے پھر دہرایا کہ کوئی بھی گفتگو عمان کی ثالثی سے ہوگی۔
EPAPER
Updated: April 09, 2025, 11:32 AM IST | New York
امریکی صدر نے اسلامی جمہوریہ کو کسی بھی صورت میں نیوکلیائی بم نہ بنانے دینے کااعلان کیا، کہا کہ ’’اگر گفتگو کامیاب نہ ہوئی تو یہ ایران کیلئے بہت ہی برا ہوگا‘‘، تہران نے پھر دہرایا کہ کوئی بھی گفتگو عمان کی ثالثی سے ہوگی۔
امریکی صدر نیتن یاہو نے پیر کو اپنے صدارتی دفتر میں اسرائیلیوزیراعظم نیتن یاہو سے گفتگو کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا کہ امریکہ اورایران کے درمیان ایران کے نیوکلیائی پروگرام پر سنیچر کو براہ راست مذاکرات ہونے جارہے ہیں۔ دوسری طرف تہران نے فوری طور پر واشنگٹن سے براہ راست بات چیت کی تردید کی اور اس بات کو دہرایا کہ کوئی بھی گفتگو عمان کی ثالثی میں ہی ہوگی۔
ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’’سنیچر کو ہماری (ایران کے ساتھ) ایک بہت اہم میٹنگ ہو رہی ہے اور ہم ان سے براہ راست نمٹ رہے ہیں۔‘‘ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ بات چیت’’تقریباً اعلیٰ سطحی‘‘ہو گی۔ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی مذاکرات کی تصدیق کی تاہم اسے ’’بالواسطہ اعلیٰ سطحی‘‘ مذاکرات قرار دیا، جس کی میزبانی ملک عمان کرے گا۔انہوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’ یہ گفتگو جہاں ایک موقع ہے وہیں امتحان بھی ہے۔ گیند امریکہ کے پالے میں ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: دبئی کے ولی عہد شہزادہ شیخ حمدان بن محمد کی ہندوستان آمد
البتہ ٹرمپ نے بات چیت سے قبل ہی یہ دھمکی دے ڈالی کہ ’’اگر یہ گفتگو ناکام ہوئی توایران بہت بڑے خطرے میں پڑ جائے گا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیںاور اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایران کے لیے بہت برا دن ہو گا۔‘‘ اسرائیلی وزیراعظم کی میزبانی کے وقت ٹرمپ کے اس بیان کو اہم سمجھا جارہاہے۔ نیتن یاہو ایران کو مشرق وسطیٰ کے استحکام کیلئے خطرہ قرار دیتے ہیں۔ وہ بڈاپیسٹ سے براہ راست واشنگٹن پہنچے ہیں۔ انہوں نے بھی ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہ کرنے دینے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بات چیت کے ذریعہ اگر ایران کے نیوکلیائی پروگرام کو ختم کیا جاسکتا ہے تو یہ اچھی بات ہے مگر کسی بھی صورت میں ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا ہوگا۔
یاد رہے کہ ڈونالڈٹرمپ نے ہی اپنی گزشتہ صدارتی میعاد میں ایران کے ساتھ وہ نیوکلیائی معاہدہ ختم کردیا تھا جو بارک اوبامہ کی انتظامیہ نے کیاتھا۔ بین الاقوامی میڈیا یہ باور کرانے کی کوشش کررہاہے کہ اس کے بعد سے ایران نےنیوکلیائی ہتھیاروں کے حصول کیلئے تیز رفتار پیش رفت کی اور وہ کامیابی کے بہت قریب ہے۔