• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی سینیٹر نے ٹرمپ کا غزہ منصوبہ مسترد کیا، کہا عرب ممالک کے پاس بہتر متبادل

Updated: February 18, 2025, 5:00 PM IST | Washington

اسرائیل کے دورے کے دوران ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ غزہ پر قبضے میں امریکا کی کوئی دلچسپی نہیں جب کہ ڈیموکریٹ سینیٹر رچرڈ بلومینتھل کا کہنا ہے کہ عرب ممالک کے پاس بہتر متبادل ہوسکتا ہے۔

Palestinians in devastated Gaza are forced to live in makeshift tents. Photo: INN
تباہ حال غزہ میں فلسطینی عوام عارضی خیموں میں رہنے پر مجبور۔ تصویر: آئی این این

امریکی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہپر قبضہ  کرنے اور فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے جب کہ ڈیموکریٹ سینیٹر رچرڈ بلومینتھل نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ عرب ریاستیں قابل عمل متبادل پیش کریں گی۔ممتاز قانون ساز امریکی سینیٹرز کے دو طرفہ گروپ میں شامل تھے جنہوں نے اس سے قبل تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی تھی، جنہوں نے اتوار کو غزہ کے تعلق سے ٹرمپ کے متنازعہمنصوبہ  کی حمایت کی تھی۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے فوج کو ایک ایسا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی ہے جس کے ذریعے غزہ سے فلسطینیوں کو بے دخل کیا جا سکے۔لیکن گراہم، جو ٹرمپ کے دیرینہ اتحادی اور خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے معاملات پر اثر و رسوخ رکھنے والے کانگریس کے ایک اہم ریپبلکن ہیں، نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ سینیٹ میں امریکہ کے غزہ پر کسی بھی طرح یا شکل میں قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: لندن میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کیخلاف ہزاروں افراد کا مارچ

ڈونالڈ ٹرمپ کی تجویز کی عرب ممالک میں بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی تھی۔ جبکہ یاہو نے پیر کو کہا تھا کہ غزہ سے فلسطینیوں کو نکلنے کا متبادل دیا جانا چاہئے۔کاٹز نے پیر کو کہا کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کی رضاکارانہ روانگیکیلئے وزارت کے اندر ایک ڈائریکٹوریٹ قائم کریں گے۔جبکہ گراہم نے کہا کہ عرب ریاستیں غزہ کیلئے ایک بہتر متبادل تلاش کرنے کیلئے بیدار ہیں۔سعودی ، امارات، اردن، اور مصری حکام کی غزہ کے مستقبل پر گفت و شنید کیلئے اس ماہ ملاقات متوقع ہے۔بلومینتھل نے کہا کہ ’’اردن کے شاہ عبداللہ نے انہیں اس بات پر قائل کیا ہے کہ عرب ریاستیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے، فلسطینیوں کی تعمیر نو، علاقائی دفاعی انتظامات اور اسرائیل کی  سلامتی کا منصوبہ پیش کریں گی۔اگر یہ حقیقت پر مبنی ہے تو یہ خطے کیلئے کی قسمت بدلنے والا فیصلہ ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK