روس کے ساتھ مذاکرات پر اختلافات کے درمیان امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو’ بغیر انتخاب کے آمر‘ قرار دیا۔ساتھ ہی مارشل لاء کے تحت انتخابات میں تاخیر کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 9:42 PM IST | Washington
روس کے ساتھ مذاکرات پر اختلافات کے درمیان امریکی صدر ٹرمپ نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کو’ بغیر انتخاب کے آمر‘ قرار دیا۔ساتھ ہی مارشل لاء کے تحت انتخابات میں تاخیر کے فیصلے پر بھی سوال اٹھائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے مارشل لا کے تحت انتخابات میں تاخیر کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے یوکرین پر زور دیا ہے کہ وہ انتخابات کے ساتھ آگے بڑھے، جس سےامریکہ اور زیلنسکی کےمابین تناؤ میں مزید اضافہ ہوا ہے کیونکہ واشنگٹن کییف کی شمولیت کے بغیر روس کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف ہے۔ ٹرمپ نےمالی شفافیت پربھی خدشات کااظہار کیا۔انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ ایک ایسا امن معاہدہ حاصل کر سکتے ہیں جسے حاصل کرنے میں زیلنسکی ناکام رہے ہیں، ماسکو کے ساتھ جاری مذاکرات پر زور دیا۔ ٹرمپ کے تبصرے سعودی عرب میں امریکہ اور روس کے حالیہ مذاکرات سے مطابقت رکھتے ہیں، جہاں حکام نے جنگ کے خاتمے اور دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانےکیلئے مزید بات چیت پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ دوائوں اور سیمی کنڈکٹر پر بھی ٹیرف لگائیں گے؟
زیلنسکی نے ٹرمپ کے تبصرے کی سختی سے مخالفت کی ، اور ٹرمپ کے اس دعوے کو خارج کر دیا کہ جنگ یوکرین نے شروع کی تھی۔اس کے علاوہ زیلنسکی نے ٹرمپ پر روس کے غلط بیانیے کی تشہیر کا بھی الزام لگایا۔ امریکی امداد میں خرد برد کےٹرمپ کےالزام کے جواب میں زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کو کانگریس کے ذریعے مختص کی گئی امداد کا محض کچھ حصہ ہی موصول ہوا ہے۔اس کے بدلے میں ٹرمپ نے زیلنسکی کو’’ بغیر انتخاب کے آمر‘‘ قرار دیا۔ساتھ ہی معدنیات کے ایک زیر التوا معاہدے کو بحال کرنے کا بھی اشارہ دیا۔ جس کا یہ مطلب ہوا کہ ٹرمپ کے منصوبے یوکرین کیلئے سازگار نہیں ہیں۔
یہ تنازع ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کو واضح کرتا ہے، جس کے مضمرات یوکرین سے متعلق امریکی پالیسی پر پڑیں گے۔ٹرمپ کے تبصرے امریکہ کے بدلتے نظریات کی عکاسی کر رہے ہیں، جس میں سفارتی حل، اور روس کے ساتھ براہ راست مذاکرات شامل ہیں چونکہ یوکرین کو امن مذاکرات سے باہر رکھا گیا ہے، جس کے نتیجے میں مزید تناؤ بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔خاص طور پر جب ٹرمپ یوکرین سے تعلقات کو ازسر نو ترتیب دے رہے ہیں۔ ساتھ ہی فوجی امداد اور اقتصادی معاہدوں پر نظر ثانی کر رہے ہیں۔