Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کی تجارتی پالیسی سے مہنگائی اور بیروزگاری میں اضافہ

Updated: April 25, 2025, 11:33 AM IST | Agency | Washington

فیڈرل ریزرو کی رپورٹ کےمطابق مختلف صنعتوں کی ملازمتوں میں واضح کمی آرہی ہے اور مستقبل قریب میں بر طرفی کے امکانات بھی بڑھ رہے ہیں۔

The latest report from the US Federal Reserve, the central bank, is pointing to an economic crisis. Photo: INN
امریکہ کے مرکزی بینک فیڈرل ریزروکی تازہ رپورٹ معاشی بحران کی طرف اشارہ کررہی ہے۔ تصویر: آئی این این

 امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکہ میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہورہی ہے جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ اس سلسلےمیں امریکہ کے مرکزی بینک  فیڈرل ریزرونے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ’بیج بُک‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ڈونالڈ ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔
 امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
 رپورٹ کے مطابق جیسے ہی امپورٹ ٹیرف (درآمدی ڈیوٹی) میں اضافے کی خبریں سامنے آئیں، ایک بڑی تعداد نے گاڑیاں خریدنے میں جلدی شروع کردی جس کے بعد عمومی کاروباری سرگرمیاں سست ہوگئیں، کیونکہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنے لگیں۔
 مختلف ریاستوں سے موصول مشاہداتی رپورٹس کے مطابق اشیاء کی قیمتیں نہ صرف تیزی سے بڑھ رہی ہیں بلکہ کئی مقامات پر کمپنیاں اپنے صارفین کو پہلے سے آگاہ کر رہی ہیں کہ قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھئے:حج کیلئے پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے معاملے میں کوئی پیش رفت نہیں

فیڈرل ریزرو کی تاز ہ رپورٹ میں ’غیر یقینی صورتحال‘  کا لفظ۸۰؍ بار استعمال ہوا جو پچھلی رپورٹ کے مقابلے میں تقریباً دو گنا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاروباری اور معاشی ماحول میں تجارتی پالیسیوں سے متعلق کس قدر بے یقینی پائی جا رہی ہے۔
 سان فرانسسکو اور اٹلانٹا فیڈ نے رپورٹ کیا ہے کہ مختلف صنعتوں میں ملازمتوں میں واضح کمی آرہی ہے اور مستقبل قریب میں بر طرفی  کے امکانات بھی بڑھ رہے ہیں جبکہ کچھ علاقوں میں وفاقی منصوبوں میں کٹوتی کی وجہ سے تعمیراتی صنعت کے کارکن بے روزگار ہو رہے ہیں۔
 امریکی معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال مہنگائی میں اضافہ اور اقتصادی ترقی کی رفتار میں کمی یا ایک مشکل معاشی حالت کی طرف اشارہ کرتی ہے جسے ’اسٹگ فلیشن‘ کہا جاتا ہے۔
 اس حالت میں فیڈرل ریزرو کے لئے پالیسی بنانا مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ شرح سود کو کم کرنا مہنگائی کو بڑھا سکتا ہے جبکہ اسے بڑھانا معاشی ترقی کو مزید سست کر سکتا ہے۔
  فیڈرل ریزرو  کےچیئرمین جیروم پاول نے کہا ہے کہ وہ ابھی کسی قدم سے پہلے صورتحال کو مزید واضح ہونے کا انتظار کریں گے۔ اگلا پالیسی اجلاس۷-۶؍مئی کو متوقع ہے اور موجودہ سود کی شرح۴ء۲۵؍فیصد سے ۴ء۵۰؍پر برقرار رکھنے کا امکان ہے۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو پر تنقید کی ہے کہ وہ شرح سود کم نہیں کر رہا ہے اور ان پر معیشت کو مندی کی طرف دھکیلنے کا الزام عائد کیا ہے، حالانکہ بیشتر ماہرین کا کہنا ہے کہ خود ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں نے زیادہ غیر یقینی صورتحال پیدا کی ہے۔
 اگر فیڈ رپورٹ کا مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے تو امریکہ کا مرکزی بینک فی الحال محتاط انداز میں’ دیکھو اور انتظار کرو‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے کہ ٹرمپ کی تجارتی پالیسی کہاں جا رہی ہے اورقیمتوں اور لیبر مارکیٹ پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK