ترکی کے انفوٹیک ریگولیٹر کے مطابق ترکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی عائد کی ہے۔ تاہم، ترکی نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیوں اور کب تک عائد کی گئی ہے۔
EPAPER
Updated: August 02, 2024, 5:49 PM IST | Ankara
ترکی کے انفوٹیک ریگولیٹر کے مطابق ترکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی عائد کی ہے۔ تاہم، ترکی نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیوں اور کب تک عائد کی گئی ہے۔
ترکی کے انفوٹیک ریگولیٹر نے کہا کہ ترکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پابندی عائد کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی ٹی آر ٹی ورلڈ نے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ انسٹاگرام تک رسائی اس لئے روکی گئی ہے کیونکہ حماس کے سینئر لیڈر اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد سوگ کے قومی دن پر انسٹاگرام نے ہانیہ سے متعلقہ مشمولات ہٹا دیئے ہیں۔
خبر رساںایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے انسٹاگرام پر پابندی عائد کرنے کی وجہ نہیں بتائی اور نہ ہی یہ واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کب تک پابندی عائد کی گئی ہے۔ ترکی کا یہ اقدام ترکی کے کمیونکیشن حکام فرحتین التون،کے انسٹاگرام کو حماس کے سینئر لیڈر اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعد تعزیتی پوسٹس کو بلاک کرنے پر تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شہید ِفلسطین اسماعیل ہانیہ کی آج دوحہ میں تدفین
انہوں نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’میں سختی سے انسٹاگرام کی مذمت کرتا ہوں جو بغیر کسی خلاف ورزی کی پالیسی کا حوالہ دیئے بغیر اپنے صارفین کو اسماعیل ہانیہ کے قتل کے بعدتعزیزی پیغام پوسٹ کرنے پر پابندی عائد کر رہا ہے۔ یہ واضح سینسرشپ ہے۔‘‘
Our dear brother Ismail Haniyeh, political bureau chief of Palestinian resistance movement Hamas, has faced death with the kind of humility that his enemies can never understand. He is one of the great heroes and a martyr for the Palestinian cause. May God bless his soul.…
— Fahrettin Altun (@fahrettinaltun) July 31, 2024
التون نے مزید کہا کہ ہم ہر موقع پر اپنے فلسطینی بھائی اور بہنوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ ‘‘تاہم انسٹاگرام کی پرینٹ کمپنی میٹا نے اب تک اس پر کسی بھی طرح کے ردعمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔ ترکی انفارمیشن ٹیکنالوجیز اینڈ کمیونکیشن اتھاریٹی (بی ٹی کے) نے اپنا یہ فیصلہ ۲؍ اگست یعنی آج ویب سائٹ پر شائع کیا ہے۔