Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

ترکی: عدالت انصاف میں یو این آرڈبلیو اے پراسرائیلی حملوں کے خلاف مذمتی بیان درج

Updated: March 02, 2025, 10:01 PM IST | Ankara

ترکی نے اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئےامداد اور راحتی کام انجام دینے والی اقوام متحدہ کی یجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی غزہ میں سہولیات پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے کنونشنز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں ایک مذمتی بیان درج کرایا ہے۔

Gaza City destroyed by Israeli aggression. Photo: INN
غزہ تباہی کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

ترکی کے ایک سینئر قانون ساز نے اس بات کا اعلان کیا کہ ترکی نےاقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئےامداد اور راحتی کام انجام دینے والی اقوام متحدہ کی یجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کی غزہ میں سہولیات پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے کنونشنز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں ایک مذمتی بیان درج کرایا ہے۔ترکی پارلیمنٹ کی جسٹس کمیٹی کے سربراہ اور حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (اے کے) پارٹی کے رکن جنیت یوکسل نے جمعرات کو کہا کہ بیان میں اسرائیل کی قانونی ذمہ داریوں کو اجاگرکیا گیا ہے جو اقوام متحدہ کے اداروں، بین الاقوامی تنظیموں،اور تیسری ریاستوں کے تئیں ہیں جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔  ترکی کی قانونی کمیٹی، جو آئی سی جے میں جاری نسل کشی کے مقدمے کی نگرانی کر رہی ہے، نے ترکی کے وزارت خارجہ کے ساتھ مل کراس بیان کا مسودہ تیارکیا۔
ترکی کے بیان میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ اسرائیل کی یو این آر ڈبلیو اے کے خلاف حالیہ حملےدشمنی سے کہیں بڑھ کرہیں۔ یوکسل نے کہا کہ اپنے قیام کے بعد سے، اسرائیل نے قصداً ایجنسی کی فلسطینیوں کو انسانی ہمدردی امداد اور خدمات میں رخنہ اندازی کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے یو این آر ڈبلیو اے کی عمارتوں،اسکولوں،اور امدادی سہولیات پر حالیہ حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور۱۹۴۶ء کے کنونشن آن دی پرائیویلیجز اینڈ امیونٹیز آف دی یو این سمیت بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔ مزید برآں، ترکی نے یو این آر ڈبلیو اے کو ختم کرنے کی اسرائیل کی کوششوں کی مذمت کی ہے، اور زور دیا ہے کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی انسانی ہمدردی قانون اور بنیادی انسان دوست اصولوں کو کمزور کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کا غزہ میں تمام امداد ورساز و سامان کی ترسیل روکنے کا اعلان

 ترکی نے آئی سی جے سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے قانونی ذمہ داریوں کو رسمی طور پر تسلیم کرے اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کےاقدام کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ترکی نے اسرائیل کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں۱۸۱؍ اور۱۹۴؍ کو نافذ کرنے میں ناکامی پر بھی تنقید کی، جو دو ریاستی حل کو حاصل کرنے اور فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کو یقینی بنانےکیلئے اہم ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یو این آر ڈبلیو اے کی سرگرمیوں پر اسرائیل کی پابندی چوتھے جنیوا کنونشن اور آئی سی جے کی جانب سے نسل کشی کے مقدمے میں جاری کردہ عارضی اقدامات کی خلاف ورزی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: حماس نے مغربی کنارے پر اسرائیلی جارحیت پر عالمی خاموشی پر تنقید کی

ترکی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سزا سے مبرا ہونے کی پالیسی نہ صرف فلسطینیوں کے مصائب کو گہرا کرتی ہے بلکہ بین الاقوامی قانونی نظام کو بھی کمزور کرتی ہے۔ ترکی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یو این آر ڈبلیو اے مقبوضہ علاقوں میں ۲۴؍ لاکھ  فلسطینیوں کی مدد کرنے میں ایک ناقابل تبدیل کردار ادا کرتا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے حوالے سے یوکسل نے یو این آر ڈبلیو اے کو’’ غزہ میں انسانی امدادی کوششوں کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا۔ ‘‘ 
دو ریاستی حل کیلئے ترکی کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کرتے ہوئے، یوکسل نے کہا کہ انقرہ اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی پلیٹ فارم پر سفارتی کوششوں کے ذریعے فلسطینی حقوق کی وکالت جاری رکھے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK