• Fri, 24 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ترکی: ایئرلائنس نے۱۱؍ سال بعد شام کیلئے پروازیں بحال کیں

Updated: January 23, 2025, 8:21 PM IST | Ankara

آج ۱۱؍ سال بعد ترکی ایئرلائنس نے شام کیلئے اپنی پروازیں بحال کی ہیں۔ آج ترکی سے شام کیلئے پہلا طیارہ روزانہ کیا گیا ہے۔ برسوں بعد شامی پناہ گزین وطن لوٹنے کیلئے پرجوش تھے۔

After years, Syrian refugees who took refuge in Turkey have returned to their homeland. Photo: X
برسوں بعد ترکی میں پناہ لئے ہوئے شامی تارکین وطن اپنے وطن کو لوٹے ہیں۔ تصویر: ایکس

ترکی کی ایئرلائنس نے ۱۱؍ برسوں بعد شام کیلئےاپنی پروازیں بحال کی ہیں۔ جمعرات کو استنبول، ترکی سے دمشق، شام کیلئے پہلے طیارے نے اڑان بھری ہے۔ متعدد شامیوں نے اپنے وطن لوٹنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ طیارے میں تقریباً ۳۵۰؍ افراد تھے جن میں سے متعدد کے ہاتھوں میں شامی پرچم تھے۔ 

میں نے کبھی اپنے ملک کو نہیں دیکھا: فاطمہ زہرہ
ایک مسافر فاطمہ زہرہ نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’وہ صرف ۲؍ سال کی تھیں جب وہ ترکی آئی تھیں اور اب اپنے اہل خانہ کے ساتھ اپنی سرزمین پر لوٹنے کیلئے بہت خوش ہیں جہاں وہ پیدا ہوئی تھیں۔‘‘فاطمہ زہرہ، جن کی عمر اب ۱۴؍ سال ہے، نے مزید کہا کہ ’’میں نے کبھی اپنے ملک کو نہیں دیکھا۔میں پہلی مرتبہ اپنے ملک کو دیکھنے کیلئے پرجوش ہوں۔ ہم دمشق سے حلب جائیں گے۔ میں وہاں اپنی دادی سے ملوں گی۔‘‘یاد رہے کہ خانہ جنگی کے دوران تقریباً ۴؍ملین شامی افراد نے ترکی میں پناہ لی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: چھتیس گڑھ: جنگلاتی زمین کا حوالہ دےکرمحض مسلمانوں کے۶۰؍ گھر زمین دوز کردئے گئے

’’کبھی لوٹنے کے بارے میں سوچا ہی نہیں‘‘: احمد قراض
ایک اور مسافر احمد قراض نے کہا کہ ’’میں ۲۰۱۲ء میں ترکی آیا تھا۔ میں نے یہاں تعلیم حاصل کر کے اور کام کر کے اپنی زندگی بنائی ۔ میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ مجھے واپس اپنے ملک شام لوٹنا ہوگا۔ہم نےلوٹنے کے بارے میں کبھی سوچا ہی نہیں تھا۔ لیکن اب یہ موقع آگیا ہےاسی لئے میں بہت خوش ہوں۔ میں پہلے طیارے سے اپنے ملک واپس لوٹ رہا ہوں ۔ یہ میرے لئے خواب جیسا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK