• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: وین گوگ کی پینٹنگ ’سن فلاورز‘ پر سوپ پھینکنے والے ۲؍ مظاہرین مجرم قرار

Updated: July 25, 2024, 10:25 PM IST | London

لندن، برطانیہ کے ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ نے جسٹ اسٹاپ آئل نامی تنظیم کے دونوں کارکنان اینا ہالینڈ اور فوبی پلمر (دونوں کی عمریں ۲۲؍ سال ہیں) کو ونسنٹ وین گوگ کی سن فلاورز پینٹنگ کو نقصان پہنچانے کا مجرم قرار دیا۔ فی الحال دونوں ضمانت پر رہا ہیں۔ انہیں ستمبر میں سزا سنائی جائے گی۔ ان دونوں نے پینٹنگ پر ٹماٹر کا سوپ پھینکا تھا۔

Anna Holland and Phoebe Plummer after throwing soup on the painting. Image: X
اینا ہالینڈ اور فوبی پلمر پینٹنگ پر سوپ پھینکنے کے بعد۔ تصویر: ایکس

جمعرات کو دو ماحولیاتی مظاہرین کو ۲۰۲۲ء میں لندن کی نیشنل گیلری میں ونسنٹ وین گوگ کی ’’سن فلاورز‘‘ پینٹنگز میں سے ایک پر ٹماٹر کا سوپ پھینکنے کا قصوروار پایا گیا۔ ’’جسٹ اسٹاپ آئل‘‘ موسمیاتی کارکن اینا ہالینڈ اور فوبی پلمر (دونوں کی عمریں ۲۲؍ سال ہیں) کو برطانوی دارالحکومت لندن کے ساؤتھ وارک کراؤن کورٹ میں مجرمانہ نقصان کا مجرم قرار دیا گیا۔ ان دونوں نے اکتوبر ۲۰۲۲ء میں ہونے والے واقعے میں قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔

احتجاجی گروپ، جو تیل اور گیس کے اخراج اور استعمال کو روکنا چاہتا ہے، حالیہ برسوں میں متعدد ہائی پروفائل اسٹنٹ کا انعقاد کر چکا ہے۔ اس نے ومبلڈن ٹینس ٹورنامنٹ اور برٹش اوپن گولف ٹورنامنٹ کے ساتھ ساتھ آرٹ گیلریوں اور عجائب گھروں اور لیس میزرایبلس کی کارکردگی کو نشانہ بنایا ہے۔ بدھ کو جب کارکنوں نے پورے یورپ کے ہوائی اڈوں پر مربوط کارروائی کی تو لندن کے ہیتھرو ہوائی اڈے پر اس کے متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔ 
گزشتہ ہفتے جسٹ اسٹاپ آئل کے پانچ کارکنوں کو، بشمول کلائمیٹ گروپ کے بانی، کو برطانیہ میں ایک موٹر وے کو بلاک کرنے والے مظاہروں کی منصوبہ بندی کرنے کی سازش کرنے پر چار سے پانچ سال کے درمیان قید کی سزا سنائی گئی۔ اس تنظیم کا استدلال ہے کہ موسمیاتی تبدیلی انسانیت کیلئے ایک وجودی بحران پیدا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جاپان: آبادی میں مسلسل ۱۵؍ ویں سال کمی، غیر ملکیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

ٹریفلگر اسکوائر میں واقع گیلری نے کہا کہ ’’سن فلاورز‘‘ کی پینٹنگ پر ایک اسکرین لگائی گئی تھی جس سے پینٹنگ محفوظ رہی لیکن فریم کو نقصان پہنچا تھا۔ ہالینڈ اور پلمر نے احتجاج کے دوران سوپ پھینکنے کے بعد بآواز بلند کہا تھا، ’’کس کی قیمت زیادہ ہے؟ فن پاروں کی یا زندگی کی؟‘‘ فی الحال ہالینڈ اور پلمر کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے اور انہیں ستمبر میں سزا سنائی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK