Updated: November 17, 2024, 12:01 PM IST
| London
برطانوی رکن پارلیمنٹ جیریمی کوربن کو اسرائیل حامی مظاہرین کے ایک گروپ نےاس وقت ہراساں کیا جب وہ ایک کانفرنس میں شرکت کیلئے جا رہے تھے، ایک دن قبل ہی انہوں نے ایکس پر برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسرائیل کو اسلحوں کی فراہمی بند کرے، اس کے علاوہ انہوں نے غزہ نسل کشی کے منکروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
برطانوی رکن پارلیمنٹ جیریمی کوربن۔ تصویر: ایکس
برطانوی رکن پارلیمنٹ جیریمی کوربن کو اسرائیل حامی مظاہرین کے ایک گروپ نے اس عمارت کے باہر ہراساں کیا جہاں نسل پرستی مخالف کانفرنس ہو رہی تھی۔ یہ واقعہ سنیچر کواس وقت پیش آیا جب لیبر پارٹی کے ایک اہم لیڈرکوربن لندن کی عمارت میں داخل ہونے والے تھے، جہاں وہ تقریب کے مقررین میں شامل تھے۔’’ نسل پرستی اور یہود دشمنی‘‘ کے عنوان سے منعقد اس کانفرنس کے ایک پینل کے سامنے اپنی تقریر سے پہلے گروپ کے کچھ ممبران کے پاس چیختے ہوئے آئے،اور ان پریہود دشمنی کا الزام لگاتے رہے۔جس کے بعد مزید تصادم سے بچنے کیلئے حفاظتی انتظام بڑھادئے گئے۔ اورکانفرنس کے مقام اور مظاہرین کے درمیان رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں، جبکہ مظاہرین ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا’’ جھوٹ بند کرو۔ غزہ میں نسل کشی نہیں ہوئی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:امریکہ: اسرائیل نواز کابینہ پر ٹرمپ کو ووٹ دینے والے مسلمان ناراض
واضح رہے کہ غزہ میں جاری گزشتہ سال سے اسرائیلی جارحیت میں ۴۴؍ ہزار سے زائد فلسطینی خواتین اور بچے شہید ہو چکے ہیں۔ اورعالمی عدالت انصاف میں اسرائیل پر نسل کشی کامقدمہ چل رہا ہے۔دریں اثناء کوربن نے ایک پینل میں شرکاء سے خطاب کیا جس کا عنوان تھا ’’ٹرمپ کی جیت کے بعد: بین الاقوامی انتہائی دائیں بازو کے عروج کی مزاحمت - نسل پرستی اسلامو فوبیا اور یہود دشمنی کی مخالفت۔‘‘
واضح رہے کہ ایک دن قبل ہی کوربن نے ایکس پر کہا تھا کہ ’’اس کی ایک بہت ہی سادہ وجہ ہے کہ برطانیہ کی حکومت غزہ میں نسل کشی کو تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہے، اگر انہوں نے ایسا کیا، تو وہ موجودہ دور کے سب سے بڑے جرائم میں سے ایک میں اپنی شمولیت کا اعتراف کر رہے ہوں گے۔‘‘انہوں نے اپنی پوسٹ کےا ختتام پر کہا کہ برطانیہ کو اسرائیل کو تمام ہتھیاروں کی فروخت فوری بند کر دینی چاہیے۔‘‘