• Fri, 03 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: ریمیمبرنس سنڈے، غزہ سے اظہار یکجہتی کیلئے امسال سفید پھول پہنے جائیں گے

Updated: November 03, 2024, 9:42 AM IST | London

برطانیہ میں ہر سال نومبر کے دوسرے اتوار کو ’’ریمیمبرنس ڈے‘‘ منایا جاتا ہے جس میں لوگ گل لالہ (سرخ پھول) کے ذریعے اپنے آبا و اجداد کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تاہم، امسال برطانیہ کے اسکولوں میں سرخ کے بجائے سفید پھول استعمال کئے جائیں گے تاکہ طلبہ غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کرسکیں۔

A PPU volunteer with a white poppy. Image: X
پی پی یو کا ایک رضاکار سفید پھول کے ساتھ۔ تصویر: ایکس

ٹیلی گراف کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانیہ کے سیکڑوں اسکول اپنے طلبہ کیلئے بڑی مقدار میں سفید پھولوں (وہائٹ پوپی فلاور) کا آرڈر دے رہے ہیں تاکہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرسکیں۔ واضح رہے کہ برطانیہ نومبر کا دوسرا اتوار ایک یادگار کے طور پر مناتا ہے جسے ’’ریمیمبرنس سنڈے‘‘ کہا جاتا ہے۔ اس کا مقصد ملک کی خدمت کرنے والے مردوخواتین کی قربانیوں کی عکاسی کرنا ہے۔ اس دن برطانیہ کے لوگ گل لالہ (ریڈ پوپی فلاور) خرید کر اپنے لباس، ٹوپی یا بالوں میں لگاتے ہیں اور اپنے آبا و اجداد کی قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ تاہم، ان سرخ پھولوں کی جگہ اب سفید پھولوں نے لے لی ہے۔ ’’ریمیمبرنس ڈے‘‘ کے موقع پر سفید پھول پہلی بار ۱۹۳۳ء میں ان لوگوں نے پہنا تھا جو جنگ کا جشن منانے کے بجائے امن کو فروغ دینا چاہتے تھے۔ 

ان سفید پھولوں کو تقسیم کرنے والی تنظیم ’’پیس پلیج یونین‘‘ (پی پی یو) نے کہا کہ اس سال اسے اسکولوں سے ملنے والے آرڈرز میں اضافہ ہوا ہے۔ اساتذہ نے کہا ہے کہ طلبہ اس سال گل لالہ (سرخ پھول) نہیں بلکہ سفید پھول پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ غزہ کے لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں جنگ کے آغاز کے بعد سے سفید پھولوں کی مانگ میں ۲۷؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ پی پی یو کے پروجیکٹ منیجر جیف ٹبس نے کہا کہ ’’یہ خوش آئند ہے کہ نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سفید پھول کی طرف متوجہ ہو رہی ہے۔ سفید پھول امن کی علامت ہیں اور یہ پھول دنیا میں جاری تنازعات کے خلاف مزاحمت کی علامت ثابت ہورہے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ نوجوان نسل اپنے طور پر آگے آرہی ہے ورنہ اساتذہ از خود یہ ہدایت نہیں دے سکتے تھے۔‘‘

اہم بات یہ ہے کہ وہ اسکول جو اس سال طلبہ کو سفید پھول دینے والے ہیں، وہ آج سے پہلے تک گل لالہ ہی تقسیم کرتے تھے، جو انہیں ایک فوجی خیراتی ادارہ، ’’رائل برٹش لیجن‘‘ (آر بی ایل) کے ذریعے فراہم کئے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں آر بی ایل کے ترجمان نے ٹیلی گراف کو بتایا کہ ’’آر بی ایل مختلف رنگوں کے پھولوں کے استعمال کے حق کا دفاع کرتا ہے۔ ہمارے گل لالہ ان تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے ہماری آزادیوں کی حفاظت کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں۔ ہم آج جن آزادیوں سے لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ ہمارے اجداد ہی کی مرہون منت ہے، اور انہوں ہی نے ہمیں اپنی پسند کا پھول پہننے کی بھی آزادی دلوائی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: زبردست احتجاجی مہم کے بعد بارکلیز نے اسرائیلی اسلحہ ساز کمپنی کے حصص فروخت کردیئے

اس دوران سوشل میڈیا پر ایک مہم جاری ہے جس میں برطانیہ میں لوگوں سے گزارش کی جارہی ہے کہ وہ اس سال گل لالہ کے بجائے سفید پھول پہنیں تاکہ دنیا میں جاری تنازعات کے خلاف امن کا پیغام دیا جاسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK