اقوام متحدہ کی کمیٹی کے فیصلے کے بعد ۱۷۰؍ رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت (Self Determination) کی حمایت کی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کی تصدیق ہوئی ہے۔
EPAPER
Updated: November 17, 2024, 6:26 PM IST | New York
اقوام متحدہ کی کمیٹی کے فیصلے کے بعد ۱۷۰؍ رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت (Self Determination) کی حمایت کی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کی تصدیق ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی کمیٹی کے فیصلے کے بعد ۱۷۰؍ رکن ممالک نے فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت (Self Determination) کی حمایت کی۔ سماجی، انسانی اور ثقافتی مسائل پر غور ہونےو الی تیسری کونسل میں ، فلسطینی عوام کے حق خودارادیت سے متعلق مسودہ قرارداد پر رائے دہی کی گئی۔ مسودہ قرارداد کو۱۷۰؍مثبت ووٹوں اور۶؍منفی ووٹوں کے ساتھ منظور کر لیا گیا جبکہ ۹؍ ارکان نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا۔ ارجنٹائنا، اسرائیل، مائیکرونیشیا، نارو، پیراگوئے اور امریکہ نے مسودہ قرار داد کے برخلاف ووٹ دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور ایک آزاد ریاست کے قیام کی تصدیق ہوئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ تمام ممالک کو خطے میں امن کے ماحول میں زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، اور تمام ریاستوں اور اقوام متحدہ کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کے حصول میں ان کی حمایت کریں۔
یہ بھی پڑھئے: حزب اللہ اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپ، ۷۸؍لبنانی شہید
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے۱۹۸۸ء میں الجزائر کے دارالحکومت میں فلسطینی لیڈریاسر عرفات کی طرف سے اعلان کردہ’فلسطینی اعلان آزادی‘ کی۳۶؍ویں سالانہ یاد کے موقع پر ایک بیان دیا۔ عباس نے کہا کہ دو ریاستی حل پر بات چیت کا آغاز غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خاتمے کے ساتھ ہونا چاہئے۔ انہوں نے جنگ بندی کی بھی اپیل کی۔ حماس کے پالیٹیکل بیورو کے رکن باسم نعیم نے بھی ایک ٹیلی ویژن چینل کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم حملوں کی زد میں ہونے والے غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے تیار ہیں، تاہم، اسرائیل نے مہینوں سے کوئی سنجیدہ پیشکش نہیں کی۔