غزہ میں کام کر رہی اقوام متحدہ کا ادارہ برائے فلسطینی امداد کا کہنا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کے بعدسے غزہ پر کئے جا رہے اسرائیلی حملوں میں ۷۰؍ فیصد سے زائد اسکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
EPAPER
Updated: April 15, 2025, 9:43 PM IST | Gaza
غزہ میں کام کر رہی اقوام متحدہ کا ادارہ برائے فلسطینی امداد کا کہنا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کے بعدسے غزہ پر کئے جا رہے اسرائیلی حملوں میں ۷۰؍ فیصد سے زائد اسکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں کام کر رہے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی امداد کا کہنا ہے کہ ۷؍ اکتوبر کے بعدسے غزہ پر کئے جا رہے اسرائیلی حملوں میں ۷۰؍ فیصد سے زائد اسکولوں کو براہ راست نشانہ بنایا گیا۔اس میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی امداد کے ذریعے چلائے جا رہے ۱۶۲؍ اسکول بھی شامل ہیں، جن میں ہزاروں لڑکے لڑکیاں تعلیم حاصل کر رہے تھے۔ایک بیان میں ادارے نے کہا کہ تقریباً ۸۸؍ فیصد اسکولوں کو ازسرنو تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: ایک ہزار ۵۲۵؍ سے زائد اسرائیلی فوجی ٹکڑیوں کا جنگ بندی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اسرائیل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت نے فلطینی بچوں کو بے گھر کیا، انہیں شدید ذہنی صدمے سے دوچار کیا، ساتھ ہی قصداً انہیں تعلیم سے محروم کیا۔ مزید یہ کہ غزہ میں تعلیم بھی اسرائیلی حملوں کا شکار ہوئی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے ۱۸؍ مارچ سے ازخود جنگ بندی ختم کرکے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دئے۔