Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

یواین نے بنگلہ دیش کوشیخ حسینہ کے مظالم کی دستاویزات میں مدد کی یقین دہانی کرائی

Updated: March 03, 2025, 5:05 PM IST | Dhaka

اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ وہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دور حکومت میں کچھ مذہبی-سیاسی گروہوں کے مظاہرین پر کئے گئے مظالم کی دستاویزات تیار کر سکے۔

Bangladeshis celebrate after Sheikh Hasina was ousted. Photo: INN
شیخ حسینہ کے معزول ہونے کے بعد بنگلہ دیشی جشن مناتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو تکنیکی معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے تاکہ وہ معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے دور حکومت میں کچھ مذہبی-سیاسی گروہوں کے مظاہرین پر کئے گئے مظالم کی دستاویزات تیار کر سکے۔ چیف ایڈوائزر محمد یونس، جو شیخ حسینہ کے گزشتہ اگست میں ہندوستان فرار ہونے کے بعد اقتدار میں آئے، نے کہا، ’’اس ملک کے عوام کے خلاف کئے گئے تمام مظالم کی مناسب دستاویز بندی کی ضرورت ہے۔ جب تک یہ کام نہیں ہوتا، سچائی جاننا اور انصاف کو یقینی بنانا مشکل ہے۔ ‘‘یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر گون لیوس اور اقوام متحدہ کے ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر آفس میں سینئر انسانی حقوق کی مشیر ہما خان سے ملاقات کے دوران کہی، جو دارالحکومت ڈھاکہ کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس جمنہ میں ان سے ملنے آئیں۔ 
یونس نے مطالبہ کیا کہ ۲۰۱۳ءمیں ڈھاکہ کے موٹیجھیل علاقے میں تحریکِ تحفظِ اسلام (حفظتِ اسلام) کے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن، اسلامی اسکالر دلوار حسین سعید ی کے خلاف عدالتی فیصلے کے بعد مظاہرین پر پولیس کے تشدد اور گزشتہ برسوں میں ہونے والی ماورائے عدالت ہلاکتوں کی تفصیلات کو محفوظ کیا جائے۔ ۵؍ اور ۶؍ مئی ۲۰۲۳ء کو، مقامی انسانی حقوق کی تنظیم ’’اودھیکار‘‘ کے مطابق کم از کم۶۱؍ افراد ہلاک ہوئے تھے جب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حفظتِ اسلام کے ہزاروں حامیوں کو منتشر کرنے کیلئے سخت کارروائی کی تھی۔ اسی طرح۲۰۱۳ء میں جماعتِ اسلامی کے لیڈرسعید ی کے حامیوں اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم۷۸؍ افراد ہلاک ہوئے جو بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے سعید ی کے خلاف فیصلے پر احتجاج کر رہے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: چین :سابق سینئر صوبائی سیاسی مشیر کو سی پی سی سے نکال دیا گیا

لیوس نے کہا کہ اقوام متحدہ تکنیکی معاونت فراہم کرنے کیلئے تیار ہے اور بنگلہ دیشی عوام کو ان واقعات کی دستاویز بندی کے سلسلے میں تربیت فراہم کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا، ’’یہ شفا یابی اور سچائی کو قائم کرنے کا عمل ہے۔ ‘‘لیوس نے یونس کو آگاہ کیا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق، وولکر تُرک، ۵؍ مارچ کو انسانی حقوق کونسل کے۵۵؍ویں اجلاس میں اپنے نتائج سے رکن ممالک کو آگاہ کریں گے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ : ملبے کے ڈھیر پر افطار کے دسترخوان

فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ رپورٹ
اس سے قبل رواں ماہ، تُرک کے دفتر نے ایک فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ جولائی-اگست میں ہونے والے عوامی احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں تقریباً ۱۴۰۰؍ افراد ہلاک ہوئے جن میں سے۱۳؍ فیصد بچے تھے۔ اقوام متحدہ نے حسینہ اور ان کی جماعت، عوامی لیگ، کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات بھی عائد کئے ہیں۔ لیوس نے ملاقات میں یہ بھی بتایا کہ بنگلہ دیش میں روہنگیا مہاجرین کیلئے صرف خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ماہ۱۵؍ ملین ڈالر درکار ہوتے ہیں، اس کے علاوہ دیگر بنیادی ضروریات بھی ہیں۔ انہوں نے کہا’’ہم مالی صورتحال کے بارے میں بہت پریشان ہیں۔ ‘‘
یاد رہے کہ بنگلہ دیش۲۰۱۷ء میں میانمار کی فوجی کارروائی سے فرار ہونے والے۱ء۲؍ ملین سے زائد روہنگیا مہاجرین کو جنوب مشرقی کاکس بازار ضلع میں پناہ دیئے ہوئے ہے۔ لیوس کو امید ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس کا بنگلہ دیش کا آئندہ دورہ عالمی توجہ کو دوبارہ روہنگیا بحران کی طرف مبذول کرائے گا، کیونکہ امداد کی فراہمی میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔ غطریس ۱۳؍ سے۱۶؍ مارچ تک بنگلہ دیش کا دورہ کریں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK