• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اقوام متحدہ کی عمارت کو زمین سے مٹا دینا چاہئے: سابق اسرائیلی سفیر جلعاد اردان

Updated: August 21, 2024, 6:01 PM IST | Jerusalem

اقوام متحدہ (یو این) میں اسرائیل کے سابق سفیر جلعاد اردان نے عالمی تنظیم کے خلاف بیان دیتے ہوئے کہا کہ یو این کی عمارت کو تباہ کردینا چاہئے۔ انٹرویو میں اردان نے اسرائیل کی حکمراں لیکود پارٹی کی قیادت کرنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔ اردان اس سے قبل بھی اقوام متحدہ پر تنقید کرچکے ہیں۔

Former Israeli Ambassador Gilad Erdan. Photo: X
سابق اسرائیلی سفیر جلعاد اردان۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر رہ چکے جلعاد اردان نے بیان دیا کہ نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے صدر دفتر کو بند کر دیا جانا چاہیے اور اسکی عمارت کو تباہ کردیا جانا چاہئے۔ اردان نے اسرائیلی روزنامہ ماریو کو دیئے گئے تازہ انٹرویو میں کہا کہ اقوام متحدہ کی عمارت کو بند کردینا چاہیے اور زمین کی سطح سے اس کا نام و نشان مٹا دینا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی عمارت باہر سے اچھی لگتی ہے لیکن اصل میں یہ مسخ شدہ ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بائیڈن نے پارٹی کی کمان کملا ہیرس کو سونپ دی

جب انٹرویو میں ان کے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے بعد، دائیں بازو کی لیکود پارٹی کی قیادت کرنا چاہتے ہیں۔ یہ کوئی پہلا موقع نہیں ہے کہ جب اردان نے اقوام متحدہ پر حملہ کیا ہو۔ اس سے قبل بھی اردان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو غطریس اور فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے سرگرم اقوام متحدہ کی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے پر سخت تنقید کرچکے ہیں۔

ممبئی: شدید مخالفت کے بعد این ایف ڈی سی نے اسرائیلی فلم فیسٹیول منسوخ کیا

اقوام متحدہ کی حفاظتی کاؤنسل میں غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد پاس ہوجانے کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری جاری ہے جس کے باعث اسے عالمی برادری کی جانب سے سخت مذمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ اسرائیل کی نسل کش جنگ میں اب تک ۴۰ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے۔ مقامی طبی حکام کے مطابق اس جنگ میں اب تک تقریبا ۹۳؍ ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔

غزہ جنگ کو شروع ہوئے ۱۰؍ ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس درمیان اسرائیلی فوج کی شدید بمباری سے غزہ پٹی کا بیشتر حصہ کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ غزہ میں خوراک، صاف پانی اور بنیادی ادویات کی فراہمی پر بھی اسرائیل نے پابندی لگا رکھی ہے۔ عالمی عدالت برائے انصاف میں اسرائیل کو فلسطینیوں کی نسل کشی کا ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ عالمی عدالت نے اسرائیل کو غزہ پٹی کے جنوبی شہر رفح میں اپنے فوجی آپریشن کو فوراً روکنے کا حکم جاری کیا تھا۔ واضح رہے کہ ۶ مئی کو اسرائیل کے رفح پر فوجی آپریشن سے قبل شہر میں تقریبا ۱۰ لاکھ فلسطینی پناہ گزین تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK