• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۲۰۲۳ء میں امدادی کارکنان کی ریکارڈ اموات، امسال یہ شرح بڑھ سکتی ہے: یواین

Updated: August 20, 2024, 10:07 PM IST | New York

اقوام متحدہ کے دفتر برائے کوآرڈینیشن آف ہیومینٹیرین افیئرز جسے او سی ایچ اے کے نام سے جانا جاتا ہے، نے’’ورلڈہیومینٹیرین ڈے‘‘ کے موقع پر ایک رپورٹ میں کہا کہ ۲۰۲۳ء میں ہونے والے تنازعات میں امدادی کارکنوں کی ایک ریکارڈ تعداد ہلاک ہوئی ہے اور رواں سال اس میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

UN and OCHA workers can be seen. Photo: INN.
ایک مقام پر یواین اور او سی ایچ اے کے کارکنان دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

اقوام متحدہ نے پیر کو کہا کہ۲۰۲۳ء میں ہونے والے تنازعات میں امدادی کارکنوں کی ایک ریکارڈ تعداد ہلاک ہوئی جن میں سے نصف سے زیادہ اموات ۷؍ اکتوبر ۲۰۲۳ءکو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد ہوئی ہے۔ رواں سال مزید ہلاکتوں کا اندیشہ ہے۔ ۲۰۲۳ء میں ۳۳؍ ممالک کے ۲۸۰؍ امدادی کارکن مارے گئے تھے جوگزشتہ سال کے۱۱۸؍ کے اعداد و شمار سے دگنے سے بھی زیادہ تھے۔ یہ بات اقوام متحدہ کے دفتر برائے کوآرڈینیشن آف ہیومینٹیرین افیئرز جسے او سی ایچ اے کے نام سے جانا جاتا ہے، نے’’ورلڈہیومینٹیرین ڈے‘‘ کے موقع پر ایک رپورٹ میں کہا۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ سوڈان اور دیگر کئی جگہوں پر، امدادی کارکنوں پر حملہ، انہیں ہلاک، زخمی اور اغوا کیا جاتا ہے۔ ہم استثنیٰ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ مجرموں کو انصاف کا سامنا ہو۔ او سی ایچ اےنے کہا کہ ایڈ ورکرسیکوریٹی ڈیٹا بیس کے ایک عارضی اکاؤنٹ کے مطابق رواں سال اس سے بھی زیادہ ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔ ۷؍ اگست تک۱۷۲؍ امدادی کارکن مارے گئے تھے۔ غزہ جنگ میں ۲۸۰؍ سے زیادہ امدادی کارکن مارے جا چکے ہیں جن میں فضائی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ: کمال عدوان میں ادویات اور ایندھن کی کمی، درجنوں بچوں کی جانوں کو خطرہ

او سی ایچ اےکے مطابق ان میں اکثریت فلسطینیوں کی ہے جنہوں نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کیلئے کام کیا جو فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کر رہے ہیں جسے UNRWA کہا جاتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ سوڈان اور جنوبی سوڈان میں تشدد کی انتہائی سطح نے بھی اس سال اور گزشتہ دونوں ہلاکتوں میں حصہ ڈالا ہے۔ اقوام متحدہ کے قائم مقام انسانی ہمدردی کے سربراہ، جوائس مسویا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امدادی کارکنوں کے خلاف تشدد کو معمول پر لانا اور جوابدہی کا فقدان ہر جگہ امدادی کارروائیوں کیلئے ناقابل قبول، غیر سنجیدہ اور انتہائی نقصان دہ ہے۔ اقوام متحدہ کے ۱۹۳؍رکن ممالک کے نام ایک خط میں دنیا بھر کی۴۱۳؍ انسانی تنظیموں نے کہا کہ دنیا بھر میں متعدد تنازعات میں ہم جس دشمنی کو دیکھ رہے ہیں، اس نے ایک خوفناک حقیقت کو بے نقاب کیا ہے۔ امدادی تنظیموں نے تمام ممالک، وسیع تر بین الاقوامی برادری اور تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ شہریوں اور امدادی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے تنازعات کا خاتمہ کریں اور قصورواروں کا محاسبہ کریں۔ یاد رہے کہ انسانی ہمدردی کا عالمی دن۱۹؍ اگست۲۰۰۳ء کو ہوئے بغداد کے کینال ہوٹل میں اقوام متحدہ کے دفاتر پر دہشت گردانہ بمباری کی یاد میں منایا جاتا ہے جس میں اقوام متحدہ کے عملے کے۲۲؍ ارکان بشمول عراق کیلئے اقوام متحدہ کے اعلیٰ مندوب سرجیو ویرا ڈی میلو اوربرازیل کے ایک سفارت کار ہلاک ہوئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK