یہ خانقاہ مشرقی وسطیٰ کی قدیم ترین خانقاہوں میں سے ایک ہے جس کی تعمیر چوتھی صدی میں ہوئی تھی۔ اسے غزہ میں جنگ کے خطرے سے محفوظ رکھنے کیلئے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 26, 2024, 10:08 PM IST | Paris
یہ خانقاہ مشرقی وسطیٰ کی قدیم ترین خانقاہوں میں سے ایک ہے جس کی تعمیر چوتھی صدی میں ہوئی تھی۔ اسے غزہ میں جنگ کے خطرے سے محفوظ رکھنے کیلئے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔
سینٹ ہلاریون کمپلیکس، مشرق وسطیٰ کی قدیم ترین خانقاہوں میں سے ایک ہے، کوغزہ میں جنگ کی وجہ سے خطرے میں پڑنے والے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔ یونیسکو نے کہا کہ اس سائٹ کو، جو چوتھی صدی کا ہے، فلسطینی حکام کے مطالبے پر خطرے سے دوچار فہرست میں ڈال دیا گیا تھا اور اسے درپیش خطرات کا حوالہ دیا گیا تھا۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مرکز کے ڈائریکٹر لازارے ایلونڈاؤ اسومو نےاے ایف پی کو بتایا کہ موجودہ تناظر میں اس جگہ کو تباہی سے بچانے کایہ واحد ذریعہ ہے۔ حماس کے ۷؍اکتوبر کو اسرائیل پر حملے سے شروع ہونے والی جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے دسمبر میں، مسلح تصادم کی صورت میں ثقافتی املاک کے تحفظ کیلئے یونیسکو کی کمیٹی نے اس جگہ کو’’عارضی بہتر تحفظ-۱۹۵۴ء کے ہیگ کنونشن کے ذریعے قائم کردہ استثنیٰ کی اعلیٰ ترین سطح ‘‘ دینے کا فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: بنگلہ دیش: ڈھاکہ سمیت تین شہروں میں مزید دو دن کرفیو، بڑے پیمانے پر گرفتاریاں
یونیسکو نے تب کہا تھا کہ وہ ۷؍ اکتوبر سے پہلے ہی غزہ میں ثقافتی ورثے اور ثقافت کے تحفظ کیلئے مناسب پالیسیوں کی کمی کی وجہ سے مقامات کے تحفظ کی حالت کے بارے میں فکر مند ہے۔ ۷؍ اکتوبر کو حماس کے حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں ۱۱۹۷؍ افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔