• Mon, 21 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

غزہ کے ۱۰؍لاکھ فلسطینی بچوں کیلئے زمین جہنم بن چکی ہے: یونیسیف

Updated: October 20, 2024, 5:31 PM IST | Genoa

اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا کہ غزہ میں دس لاکھ بچے زمین پر جہنم کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ میں ایک سال میں ہر روز تقریباً ۴۰؍بچے مارے گئے۔

The situation of children in Gaza is dire. Photo: INN.
غزہ میں بچوں کے حالات ناگفتہ بہ ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ میں دس لاکھ بچے زمین پر جہنم کی طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ غزہ میں ایک سال میں ہر روز تقریباً ۴۰؍بچے مارے گئے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا اسرائیل کی حماس کیخلاف جنگ میں ایک سال گزر چکا ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ غزہ میں لاکھوں بچوں کیلئے زمین پر جہنم ہوگئی ہے۔ ایلڈر نے مزیدکہا کہ اسرائیل پر ۷؍ اکتوبر کو حماس حملے کے بعد سے غزہ میں جنگ شروع ہوئی اور اب تک بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد۱۴۱۰۰؍ سے تجاوز کر گئی ہے۔ جیمز ایلڈر کے مطابق غزہ میں ہلاک ہونےوالے فلسطینیوں کی تعداد ۴۲؍ ہزار سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ ملبے کے نیچے دب کر لاپتہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ روزانہ فضائی حملوں اور فوجی کارروائیوں میں بچ جاتے ہیں انہیں اکثر خوفناک حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بچوں کو بار بار تشدد اور بار بار انخلا کے احکامات سے بے گھر کیا گیا یہاں تک کہ محرومیت نے پورے غزہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: چینی فوج کو جنگ کی تیاریوں میں تیزی لانے کی ہدایت

جیمز ایلڈر نے قمر نامی سات سالہ بچی کی مثال پیش کی اور بتایا وہ شمالی غزہ میں جبالیا کیمپ پر حملے میں زخمی ہو گئی تھی۔ اسے ایک ایسےاسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں اسرائیل نے۲۰؍ دن تک محاصرہ کر رکھا تھا۔ علاج کی سہولت نہ ملنے پر اس کی ٹانگ کٹوا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ ایک سال قبل غزہ ہزاروں بچوں کا قبرستان بن چکا ہے۔ ایجنسی نے غزہ کو بچوں کیلئے دنیا کا سب سے خطرناک مقام قرار دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK