یونیسف نےامریکی امداد میں تخفیف کے سبب اپنے فنڈ میں ۲۰؍ فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیاہے، ادارے کے ترجمان کے مطابق انہوں نے کاکردگی بڑھانے کے اقدامات کر لئے، جبکہ انہیں اخراجات میں تخفیف کی ضرورت ہوگی۔
EPAPER
Updated: April 16, 2025, 10:34 PM IST | Washington
یونیسف نےامریکی امداد میں تخفیف کے سبب اپنے فنڈ میں ۲۰؍ فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کیاہے، ادارے کے ترجمان کے مطابق انہوں نے کاکردگی بڑھانے کے اقدامات کر لئے، جبکہ انہیں اخراجات میں تخفیف کی ضرورت ہوگی۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسف کے ترجمان نے منگل کو کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے عالمی انسانی امداد میں تخفیف کے فیصلے کے بعد یونیسف نے اندازہ لگایا ہے کہ۲۰۲۶ء کا بجٹ۲۰۲۴ء کے مقابلے میں کم از کم۲۰؍ فیصد تک کم ہو جائے گا۔۲۰۲۴ء میں یونیسف کا بجٹ۸؍ اعشاریہ ۹؍ ارب ڈالر تھا جبکہ اس سال تخمینی بجٹ۸؍ اعشاریہ ۵؍ ارب ڈالر ہے۔ ترجمان کے مطابق۲۰۲۵ء کیلئے امدادابھی زیر تکمیل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ’’گزشتہ کچھ ہفتوں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ دنیا بھر میں انسانی اور ترقیاتی تنظیمیں، بشمول کئی اقوام متحدہ کی تنظیمیں، عالمی امداد کے بحران کا شکار ہیں۔ یونیسف بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئےؒ: غزہ کے ۷۰؍ فیصد اسکولوں کو اسرائیل نے براہ راست نشانہ بنایا: یو این ایجنسی
یونیسف نے امریکہ کا خاص طور پر نام تو نہیں لیا، لیکن واشنگٹن طویل عرصے سے ادارے کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ رہا ہے جس نے۲۰۲۴ء میں۸۰؍ کروڑ ڈالر سے زائد کی امداد فراہم کی۔۱۹۴۶ء میں یونیسف کے قیام کے بعد سے اس کے تمام ایگزیکٹو ڈائریکٹر امریکی رہے ہیں۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کی کوآرڈینیشن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ اپنے عملے میں۲۰؍ فیصد کمی کرے گا کیونکہ اس کے سب سے بڑے عطیہ دہندہ امریکہ کے امداد میں کٹوتی کے بعد اسے۵؍اعشاریہ ۸؍ کروڑ ڈالر کی کمی کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوغطر یس نے گزشتہ مہینے بھی کہا تھا کہ وہ عالمی ادارے کی ۸۰؍ ویں سالگرہ پر نقدی کے بحران کے دوران کارکردگی بہتر بنانے اور اخراجات کم کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ’’ہم اپنے ہر کام کا جائزہ لے رہے ہیں، بشمول عملے کا، تاکہ بچوں کی اصل ضروریات پر توجہ مرکوز کی جا سکے: کہ بچے زندہ رہیں اور پروان چڑھیں، لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔‘‘