• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ فساد: امن کو فروغ دینے والے لیورپول مسجد کے امام کو ایوارڈ تفویض کیا گیا

Updated: November 25, 2024, 10:07 PM IST | London

لیورپول کی عبداللہ کویلیام مسجد کے باہر ہونےوالے مظاہروں کے درمیان امن کو فروغ دینے کیلئے مسجد کے امام کو ’’بہترین امام‘‘ کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یاد رہے کہ جولائی ۲۰۲۴ء میں چاقو زنی کی واردات کے بعد مذہب اسلام کے خلاف برطانیہ بھر میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔

After receiving the Imam Award. Photo: INN
امام ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد۔ تصویر: آئی این این

جولائی ۲۰۲۴ء میں شمالی انگلش ٹاؤن میں چاقو زنی کی واردات کے بعد لیورپول عبداللہ کویلیام مسجد کے باہر ہونے والے مظاہرے میں مظاہرین کو گلے لگانے کے بعد امن کو فروغ دینے کیلئے برطانیہ حکومت نے امام کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں ’’بہترین امام‘‘ کا ایوارڈ تفویض کیا ہے۔  یاد رہے کہ شمالی انگلش میں ہونے والی اس واردات میں ۳؍ بچے ہلاک ہوئے تھے جبکہ ۱۰؍ افراد زخمی ہوئے تھے جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ اس واردات کے بعد ایکسل روداکوبانا کو حراست میں لیا گیا تھا اور اس پر ۳؍ قتل، ۱۰؍ مرتبہ قتل کی کوشش اور تیز دھار چاقو اس کے قبضے میں ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس کے کچھ ہفتوں بعد ہی اس واردات کے ملزم کے تعلق سے غلط معلومات کی تشہیر کے بعد لیورپول کی ایک مسجد کے باہر لوگ مظاہرے کیلئے جمع ہوئے تھے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یوراگوئے: یامانڈو اورسی نئے صدر منتخب

مسجد کے امام آدم کیلویک نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے مظاہرہ ختم ہونے کے بعد مسجد کے باہر جاکر لوگوں سے ملاقات کی تھی، انہیں غذا فراہم کی تھی، ان سے مصافحہ کیا تھا اور گفتگو کی تھی۔ مظاہرے کے بعد سوشل میڈیا پر متعدد تصاویر وائرل ہوئی تھیں جن میں لوگوں کو غذا تقسیم کرتے اور مظاہرین کو گلے لگاتے دیکھا جاسکتا تھا۔ برٹش بیکن موسک ایوارڈز میں بااثر امام کا انعام حاصل کرنے کے بعد کیلویک نے کہا کہ ’’یہ صرف میرا کارنامہ نہیں تھا۔ میں یہ ایوارڈ لیورپول کے تمام لوگوں کو وقف کرتا ہوں جنہوں نے مشکل وقت میں ایک ہوکر اتحاد کوفروغ دیا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’مظاہرین کے جانے کے بعد کئی افراد مسجد کی حفاظت کیلئے آگے آئے تھے۔‘‘ امام نے لیور پول کے تمام رہائشی افراد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں یہ ایوارڈ انہیں وقف کرنا چاہتا ہوں،جو ایک شخص کی نازیبا حرکتوں کیلئے پورے مذہب کو ذمہ دار نہیں ٹھہراتے، وہ افراد جو ہماری مسجد کی حفاظت کرنے کیلئے آئے تھے اوروہ افراد جنہوں نے پہلے مظاہرے کئے تھے لیکن بعد میں انہوں نےامن کو فروغ دیا تھا۔‘‘ کیلویک، جو طویل عرصے سے انسانی رضاکار کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے اس ایوارڈ کیلئے اظہارتشکر کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK