• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: مسلم بس ڈرائیور کو گالی دینے اور تھوکنے پر ایک شخص کو دس ماہ قید کی سزا

Updated: August 14, 2024, 9:57 PM IST | London

برطانیہ میں حالیہ مسلم مخالف نفرت کی لہر کے بیچ ایک برطانوی شخص کو مسلم بس ڈرائیور کو نسل پرستانہ مغلظات بکنے اور تھوکنےکے جرم میں دس ماہ کی قید کی سزا دی گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ شخص حالیہ نسل پرست فساد سے متاثر تھا۔

 Michael Mongan a British citizen, abusing Muslim bus driver. Image: X
برطانوی شہری مائیکل مونگن مسلم بس ڈرائیور کو مغلظات بکتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

برطانیہ میں حکام نے بتایا کہ ایک شخص کو ایک مسلم بس ڈرائیورپر تھوکنے اور اسے نسل پرستانہ گالی دینے کی پاداش میں ۱۰؍ ماہ کی قید کی سزا دی گئی ہے۔کرائون پرازیکیوشن سرو س (سی پی ایس ) نے کہا کہ۷؍ اگست کو ہائس میں ۳۹؍ سالہ مائیکل مونگن نامی شخص کا ادائیگی کارڈخارج ہونے کے بعد اسے بس میں سورار ہونے سے روکنے پر اس نے ڈرائیور کے ساتھ بد تمیزی کی۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: کنگھیوں کی کمی کی وجہ سے لڑکیاں اپنے بال کاٹنے پر مجبور

سوشل میڈیا میں وائرل ہونے والے ویڈیو میں اس شخص کو’’ دہشت گرد مسلم‘‘ اور دیگر گالیاں دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ساتھ ہی وہ ڈرائیور کو بس سے اترنے بھی کہہ رہا تھا اور اسی دوران اس نے حفاظتی اسکرین پر بھی ضرب لگائی۔ ۹؍ اگست کو اس شخص کی شناخت کر کے اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ سی پی ایس نے کہا کہ ’’ اس کا یہ عمل حالیہ دنوں میں ملک میں ہوئے فساد سےمتاثر تھا، اور اسے مسلم مخالف تشدد سے ہی ترغیب ملی تھی جس نے پورے ملک کو اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب انتہائی دائیں بازو کے نسل پرستوں نے برطانیہ میں مسلمانوں اور تارکین وطن کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ حالانکہ یہ نفرت آمیز مہم محض جھوٹی خبر کا نتیجہ تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ۲۹؍ جولائی کی چاقو زنی کی واردات کا مشتبہ شخص ایک مسلم تارکین وطن ہے۔ جس کے بعد حکام نے ۱۷؍ سالہ ایکسل روداخوباناکی پہچان حملہ آور کےطور پر کی تھی، لیکن یہ سچائی نسل پرست بھیڑ کو تشدد سے باز رکھنے میں ناکام رہی۔
واضح رہے کہ ۸؍ اگست تک کل ۴۸۳؍ افراد کو گرفتار کیا جا چکا تھا، جبکہ ۱۴۹؍ پر برطانیہ کے شہروں اور قصبوں میں فسادبرپا کرنے پر مقدمہ قائم کیا گیاہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK