Updated: June 21, 2024, 2:24 PM IST
| Juba
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے خبردار کیا ہے کہ خانہ جنگی سے بد حال سوڈان میں انسانی امداد کی ناکافی رسائی کے سبب وہاں فاقہ کشی کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ آرمی اور پیرا ملٹری فورس کے مابین خونیں تصادم کے نتیجے میں دسیوں ہزار افراد ہلاک اور ایک کروڑ سے زیادہ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے خبردار کیا ہے کہ جنگ زدہ سوڈان تک انسانی ہمدردی کی رسائی بدستور ’ناکافی ‘ہے جس کے سبب آبادی میں بھکمری کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔ آرمی چیف عبدالفتاح البرہان کی ماتحت باقاعدہ فوج اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دگالو کی زیر قیادت پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسزکے درمیان اپریل ۲۰۲۳ءسے جنگ چھڑ چکی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق اس تصادم نے دسیوں ہزار افراد کو ہلاک اورایک کروڑ سے زائد افراد کو بے گھرکردیا ہے۔
بدھ کو اے ایف پی کے ساتھ ایک انٹرویو میں، گرانڈی نے، جو اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کی قیادت کرتے ہیں، کہا کہ’’ اگرچہ انہوں نے گزشتہ چند ہفتوں میں تھوڑی بہت پیش رفت دیکھی ہے، لیکن رسائی کو بہتر بنانے کیلئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے کہا،’’ہم تمام فریقوں سے کہہ رہے ہیں کہ وہ انسانی ہمدردی کے کاموں تک رسائی دیں کیونکہ وہاں ہماری موجودگی ضرورت مند لوگوں کی مدد کیلئےناکافی ہے، اورخاص طورپرخوراک اوردیگرضروریات کاسامان لانے کیلئےجولوگوں کیلئےاشد ضروری ہیں، بصورت دیگر بھوکمری کا خطرہ لاحق ہے۔‘‘جنوبی سوڈان کےدورے کے دوران گرانڈی نے کہا کہ’’ بین الاقوامی برادری کے اصرارکی وجہ سے امدادی کارکن پہلے کی نسبت قدرےزیادہ رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،جہاں سوڈان سےہجرت کرنےوالوں کی بڑی تعداد دیکھنے میں آئی ہے۔ گزشتہ سال اپریل سے عالمی برادری کو امداد تک رسائی کیلئےلام بندی کر نی پڑی، آنے والے وقتوں میں مزید افراد کےبے گھر ہونے کاخطرہ ہے،اوراس سے بھی بدتریہ کہ ہم لوگوں کو بھوک سے مرتے ہوئے دیکھ سکتے ہیں۔میں بہت پریشان ہوں کیونکہ میں شروع میں امید کررہا تھا جیسے بہت سے سوڈانیوں نے کی تھی، کہ یہ ایک قلیل المدتی تنازعہ ہو گا۔دونوں فریقوں پر جنگی جرائم کے الزامات ہیں جن میں جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنانا، رہائشی علاقوں پراندھادھند گولہ باری اورانسانی امداد کو روکناشامل ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: حکومت ہند کا فرانسیسی صحافی سیبسٹین فارسیس کو ملک چھوڑ کر جانے کا حکم
حقوق انسانی کی تنظیموں اورامریکہ نے بھی نیم فوجی دستوں پرنسل کشی اورانسانیت کےخلاف جرائم کا الزام لگایا ہے۔ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے بین الاقوامی سربراہ ڈاکٹرکرسٹوس کرسٹو نے جمعرات کو سوڈان کودنیا کے بدترین بحرانوں میں سے ایک قراردیا۔ انہوں نے ایکس پر کہا’’کئی دہائیوں سے دیکھا جارہا ہے... پھر بھی انسانی ہمدردی کاردعمل کافی حد تک ناکافی ہے۔ملک بھر میں انتہائی درجے کی تکالیف ہیں، اور ضروریات روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں۔‘‘