Updated: April 15, 2024, 3:25 PM IST
| Lucknow
جمعہ کو ممبئی سے بلند شہر (اترپردیش) جانے والے ٹیکسٹائل تاجر ندیم ملک (۲۷؍ سال ) پر غیر معلوم حملہ آوروں نے وحشیانہ حملہ کیا اور انہیں نیم برہنہ کیا۔ ندیم ملک کے اہل خانہ نے اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعہ کو ممبئی سے بلند شہر (یوپی) جانے والے ٹیکسٹائل تاجر ندیم ملک (۲۷؍ سال) پر غیر معلوم حملہ آوروں نے وحشیانہ حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے ندیم کی ڈاڑھی اور بال منڈھوائے اور انہیں نیم برہنہ کیا۔
ندیم، جو ملاڈ (ممبئی) میں بطور تاجر کام کرتے ہیں، بدھ کو ٹرین میں سوار ہوئے تھے۔ تاہم، اس حادثہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ندیم کے اہل خانہ کی جانب سے اس کی تصاویر اور ویڈیو وہاٹس ایپ پر شیئر کیا گیا اور انہوں نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کی بھی مانگ کی۔ پولیس کی رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ بھرت پور اور راجستھان کے کوٹہ کے درمیان پیش آیا تھا اور ندیم اس کے بعد اپنے اہل خانہ سے دہلی میں ملے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: مایاوتی کا مغربی اُتر پردیش کو علاحدہ ریاست بنانے کا وعدہ
واضح رہے کہ اس طرح کے حادثات ماضی میں بھی پیش آچکے ہیں۔ یہ ملک میں بڑھتے تشدد اور امتیاز کی نشانی ہیں۔ جنوری میں مرادآباد سے تعلق رکھنے والے ایلومینیم کے ۴۵؍ سالہ تاجر کو بھی اسی طرح تشدد کا نشانہ بنایاگیا تھا۔ محمدعاصم حسین کو مبینہ طورپر برہنہ کرکے تقریباً ایک گھنٹے تک ان پر جسمانی تشدد کیا گیا تھا۔ پرتاپ گڑھ سے پدماوتی جانے والی ایکسپریس میں انہیں زبردستی جے شری رام کے نعرے لگانے پر مجبور بھی کیاگیا تھا۔ جولائی ۲۰۲۳ء میں آر پی ایف کے کانسٹیبل نے جے پور سینٹرل سپرفاسٹ ایکسپریس میں اوپن فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں ایک سینئر آفیسر اور تین مسلمان مسافروں کی موت ہوئی تھی۔