Updated: August 08, 2024, 4:13 PM IST
| Muzaffarnagar
مظفر نگر میں اول جماعت کے دلت طالب علم سے جبراً بیت الخلا صاف کرایا گیا اور بعد میں اسے اسکول کے کمرے میں بند کردیا گیا۔ بچے کی والدہ نے پولیس میں پرنسپل اور ٹیچر رویتا رانی کے خلاف امتیاز سلوک کی شکایت درج کرائی ہے۔ بنیادی شکشا ادھیکاری (بی ایس اے) سندیپ کمار نے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔
اساتذہ پر الزام ہے کہ وہ دلت بچوں کے خلاف تعصب رکھتے تھے۔ تصویر: آئی این این۔
مظفر نگر پولیس نے بدھ کو اطلاع دی کہ چھ سالہ دلت بچے کو مبینہ طور پر کچھ اساتذہ نے بیت الخلا صاف کرنے پر مجبور کیا اور بعد میں جنسٹھ کے ایک سرکاری پرائمری اسکول کے کلاس روم میں بند کردیا۔ یہ واقعہ منگل کو اس وقت پیش آیا جب پہلی جماعت کا طالب علم، اسکول کے اوقات کے بعد اسکول کے کلاس روم میں بند پایا گیا۔ پولیس کے مطابق، پرنسپل سندھیا جین اور کلاس ٹیچر رویتا رانی اس نگرانی کی ذمہ دار تھیں۔ بچے کی والدہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی، جس میں الزام لگایا گیا کہ اساتذہ نے اس کے بیٹے کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے اسکول کے بیت الخلا کو صاف کرنے پر مجبور کیا کیونکہ وہ دلت بچوں کے خلاف تعصب رکھتے تھے۔ بچے کی والدہ نے بتایا کہ اس دن اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد اس کا بیٹا ایک گھنٹے سے زیادہ کلاس روم میں بند رہا۔ جب اس کا بیٹا گھر واپس نہیں آیا تو اس نے دیگر طلبہ سے پوچھا، لیکن وہ اس بارے میں لا علم تھے۔
یہ بھی پڑھئے: بہار:کانسٹیبل بھرتی امتحان میں بدعنوانی کی شکایات
بالآخر تاب بہت دیر ہوگئی تو گھر والے اسکول پہنچے تو وہاں ایک کمرے کے اندر سے اپنے بیٹے کی رونے کی آوازیں سنی۔ جب اس کمرے تک گئے تو کمرہ بند تھا۔ گاؤں والوں اور گھر والوں نے پرنسپل کو بلایا اور آخر کار ٹیچر رویتا رانی کے شوہر نے کلاس روم کا تالا کھولا۔ رویتارانی کے شوہر سے استفسار کرنے پر اس نے بتایا کہ ممکن ہے بچہ سو گیا ہوگاجس کی وجہ سے وہ اندر بند ہوگیا۔ تاہم، بچے کی ماں نے اس کی تردید کی اور اور ٹیچر سمیت اس کے شوہر پر امتیازی سلوک کا رویہ اپنانے کا الزام لگایا۔ بنیادی شکشا ادھیکاری (بی ایس اے) سندیپ کمار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ پرنسپل سندھیا جین کو معطل کر دیا گیا ہے اور ٹیچر رویتا رانی کو ان کے سروس ریکارڈ میں غلط اندراج ملا ہے۔ جانچ کا حکم دیا گیا ہے، جنسٹھ اور شاہ پور کے بلاک شکشا ادھیکاری کی قیادت میں دو رکنی کمیٹی کو واقعہ کی تحقیقات کرنے اور تین دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔ کمار نے کہا کہ اسکول کے تمام عملے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اسکول بند کرنے سے پہلے کلاس رومز کی اچھی طرح جانچ کریں۔ پرنسپل جین نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کلاس ٹیچر اس واقعے کیلئے ذمہ دار ہے۔ اگر بچہ سو رہا تھا تو بھی، کلاس روم کو تالا لگانے سے پہلے چیک کیا جانا چاہئے تھا۔ پولیس فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔