پریاگ راج، اترپردیش میں مہاکمبھ کے میلے میں آج صبح بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے ۱۵؍ افرادہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
EPAPER
Updated: January 29, 2025, 5:49 PM IST | Lucknow
پریاگ راج، اترپردیش میں مہاکمبھ کے میلے میں آج صبح بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے ۱۵؍ افرادہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
پریاگ راج، اترپردیش میں مہاکمبھ کے میلے میں آج صبح بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے ۱۵؍سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا ہے جب بڑی تعداد میں عقیدت مند مونی امواسیہ کے موقع پر دریا میں ڈبکی کیلئے جمع ہوئے ہیں۔
Imagine if this stampede had happened during Mahakumbh in a non-bjp govt
— Tarun Gautam (@TARUNspeakss) January 29, 2025
Whole Media would have asked for CM`s resignation
BJP would be on roads, protesting against the govt
BJP IT Cell would have found a muslim angle.
Official statement is still awaited. pic.twitter.com/EVckjiR5c7
اس ضمن میں آفیسر آن ڈپٹی فار دی میلہ اکانشا رعنا نے کہا کہ ’’سنگم کے دوران رکاوٹ کو ہٹانے کے بعد متعدد افراد زخمی ہوئے تھے اور انہیں علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: فرانس: رہا کئے گئے فلسطینیوں کیلئےلفظ’’ قیدی‘‘ استعمال کرنے پر فرانسسی صحافی معطل
حادثے کی خبر سننے کے بعد عارضی اسپتال کے باہر متاثرین کے اہل خانہ جمع ہوئے ہیں اور اپنے گمشدہ رشتہ داروں کے بارے میں دریافت کر رہے ہیں۔ جائے حادثہ پر رضاکار زخمی افراد کی مدد کر رہے ہیں جبکہ پولیس مجمع کو قابو کرنےکی کوشش کر رہی ہے ۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ’’مہلوکین کی تعداد بڑھنے کا خطرہ ہے کیونکہ مہاکمبھ فیسٹیول کے دوران دسیوں ہزاروں افراددریا میں ڈبکی کیلئے پہنچے ہیں۔‘‘
#MahakumbhStampede
— Sanghamitra Bandyopadhyay (@SanghamitraLIVE) January 29, 2025
15 pilgrims have paid with thier lives in a stampede in #MahaKumbh2025 #Mahakumbh #MahaKumbhMela2025 pic.twitter.com/0f26oBgnMH
حادثے کے بعد بہت سے عقیدت مند واپس جارہے ہیں۔ سنجے نشاد نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’’میں نے یہ خبر سنی اور جائے حادثے پر جاکر دیکھا۔ میرے اہل خانہ ڈر گئے تھے اسی لئے ہم واپس جارہے ہیں۔‘‘ مالتی پانڈے نے ایجنسی کو بتایا کہ ’’جب بھگدڑ مچی تو وہ دریامیں اسنان کیلئے جارہی تھیں۔اچانک ہجوم نے دھکا دینا شروع کیا اور اسی دوران متعدد افراد کچلے گئے۔‘‘اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادونے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مہاکمبھ میں انتظامات کے خراب ہونے کی وجہ سے بھگدڑمچنے اورعقیدت مندوں کے ہلاک ہونے کی خبر افسوس ناک ہے۔ ‘‘ انہوں نے اترپردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زخمی افراد کی مدد اور مزید افراتفری سے محفوظ رہنے کیلئے فوری کارروائی کرے۔‘‘