• Fri, 31 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

پریاگ راج: مہاکمبھ میں بھگدڑ مچنے سے ۱۵؍ افراد کی موت، متعدد زخمی

Updated: January 29, 2025, 5:49 PM IST | Lucknow

پریاگ راج، اترپردیش میں مہاکمبھ کے میلے میں آج صبح بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے ۱۵؍ افرادہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

The scene after the stampede at the Mahakumbha. Photo: PTI
مہاکمبھ میں بھگدڑ مچ جانے کے بعد کا منظر۔ تصویر: پی ٹی آئی

پریاگ راج، اترپردیش میں مہاکمبھ کے میلے میں آج صبح بھگدڑ مچ جانے کی وجہ سے ۱۵؍سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا ہے جب بڑی تعداد میں عقیدت مند مونی امواسیہ کے موقع پر دریا میں ڈبکی کیلئے جمع ہوئے ہیں۔

اس ضمن میں آفیسر آن ڈپٹی فار دی میلہ اکانشا رعنا نے کہا کہ ’’سنگم کے دوران رکاوٹ کو ہٹانے کے بعد متعدد افراد زخمی ہوئے تھے اور انہیں علاج کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: فرانس: رہا کئے گئے فلسطینیوں کیلئےلفظ’’ قیدی‘‘ استعمال کرنے پر فرانسسی صحافی معطل

حادثے کی خبر سننے کے بعد عارضی اسپتال کے باہر متاثرین کے اہل خانہ جمع ہوئے ہیں اور اپنے گمشدہ رشتہ داروں کے بارے میں دریافت کر رہے ہیں۔ جائے حادثہ پر رضاکار زخمی افراد کی مدد کر رہے ہیں جبکہ پولیس مجمع کو قابو کرنےکی کوشش کر رہی ہے ۔ خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق ’’مہلوکین کی تعداد بڑھنے کا خطرہ ہے کیونکہ مہاکمبھ فیسٹیول کے دوران دسیوں ہزاروں افراددریا میں ڈبکی کیلئے پہنچے ہیں۔‘‘

حادثے کے بعد بہت سے عقیدت مند واپس جارہے ہیں۔ سنجے نشاد نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ’’میں نے یہ خبر سنی اور جائے حادثے پر جاکر دیکھا۔ میرے اہل خانہ ڈر گئے تھے اسی لئے ہم واپس جارہے ہیں۔‘‘ مالتی پانڈے نے ایجنسی کو بتایا کہ ’’جب بھگدڑ مچی تو وہ دریامیں اسنان کیلئے جارہی تھیں۔اچانک ہجوم نے دھکا دینا شروع کیا اور اسی دوران متعدد افراد کچلے گئے۔‘‘اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھیلیش یادونے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’مہاکمبھ میں انتظامات کے خراب ہونے کی وجہ سے بھگدڑمچنے اورعقیدت مندوں کے ہلاک ہونے کی خبر افسوس ناک ہے۔ ‘‘ انہوں نے اترپردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زخمی افراد کی مدد اور مزید افراتفری سے محفوظ رہنے کیلئے فوری کارروائی کرے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK