اترپردیش کے رام پور کی ایک عدالت نے آج سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو ۸؍ سال پرانے معاملے میں مجرم قرار دیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر ایک شخص کو مارا پیٹا تھا اور گھر خالی کرنے کیلئے اس کے ساتھ زبردستی کی تھی۔
EPAPER
Updated: May 30, 2024, 4:56 PM IST | Lucknow
اترپردیش کے رام پور کی ایک عدالت نے آج سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو ۸؍ سال پرانے معاملے میں مجرم قرار دیا ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر ایک شخص کو مارا پیٹا تھا اور گھر خالی کرنے کیلئے اس کے ساتھ زبردستی کی تھی۔
اترپردیش کے رام پور کی ایک عدالت نے آج سماجوادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کو ۸؍ سال پرانے معاملے میں، جس میں انہوں نے مبینہ طور پر ایک شخص کو مارا پیٹا تھا اور گھر خالی کرنے کیلئے مبینہ طور پر اس کے ساتھ زبردستی کی تھی۔ اس ضمن میں منتخب کردہ نمائندوں کیلئے مخصوص عدالت نے خان کو اس معاملے میں قصوروار قرار دیا ہے۔
اعظم خان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے جج کے سامنے پیش ہوئے تھے۔ حکومت کی نمائندہ سیما رعنا نے کہا کہ جمعرات کو عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا ہے۔دسمبر ۲۰۱۶ء میں ابرار نامی ایک شخص نے سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور ریٹائرڈ سرکل آفیسر برکت علی کے خلاف شکایت درج کی تھی اوردعویٰ کیا تھا کہ وہ زبردستی ان کے گھر میں داخل ہوئے تھے، ان کی جائیداد کو نقصان پہنچایا تھا اور انہیں اپنے گھرخالی کرنے پر دباؤڈالنے کیلئے انہیں مارا بھی تھا۔
یہ بھی پڑھئے: مار پیٹ اور ڈکیتی کیس میں اعظم خان قصوروار قراردئیے گئے
اس درمیان اعظم خان کی بیوی تنزین فاطمہ، جو سابق رکن پارلیمان ہیں، کو الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت کی منظوری ملنے کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال ایک مقامی عدالت کے فاطمہ کو مجرم قرار دینے اور ۷؍ سال عمر قید کی سزا سنانے کے بعد فاطمہ ابھی جیل میں ہیں۔ اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو اس معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔
خاندان کے خلاف جعل سازی کا مقدمہ اس وقت درج کیا گیا جب آکاش سکسینہ، جو اب رام پور سے بی جے پی ایم ایل اے ہیں، نے شکایت کی تھی کہ خان اور فاطمہ کے پاس ان کے بیٹے کیلئے ۲؍ پیدائشی سرٹیفکیٹ بنائے گئے تھے۔فاطمہ نے جیل سے رہائی کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہا تھا کہ ’’بے انصافی آخرکار ہار گئی اور کہیں نہ کہیں انصاف زندہ ہےاور عدالت نے انصاف دیا ہے۔ ‘‘