اترپردیش کے ضلع رام پور کے دھانو پورہ گاؤں میں پولیس افسران نے ایک مسلم خاندان کی شادی سے قبل ہونے والی تقریب میں چھاپہ مارا اور ان پر مہمانوں کو گائے کا گوشت کھلانے کا الزام عائد کیا۔ اس دوران پولیس نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی اور پیسے بھی لوٹے۔
EPAPER
Updated: November 21, 2024, 9:02 PM IST | Lucknow
اترپردیش کے ضلع رام پور کے دھانو پورہ گاؤں میں پولیس افسران نے ایک مسلم خاندان کی شادی سے قبل ہونے والی تقریب میں چھاپہ مارا اور ان پر مہمانوں کو گائے کا گوشت کھلانے کا الزام عائد کیا۔ اس دوران پولیس نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی اور پیسے بھی لوٹے۔
اترپردیش کے رام پورضلع میں بھوت پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران نے دھانو پورہ گاؤں میں ایک مسلم خاندان کے یہاں شادی سے قبل ہونے والی تقریب میں اچانک چھاپہ مارا اور ان پر مہمانوں کو گائے کا گوشت پیش کرنے کا الزام عائد کیا۔ خاندان نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی، اور لوگوں پر بھی حملہ کیا جن میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ امر اجالا کے مطابق یہ واقعہ پیر کی شام میں محمد احمد کی بیٹی کی شادی سے ایک دن قبل پیش آیا تھا۔ خاندان نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے ان کے ۳؍ لاکھ روپے لوٹے ہیں اور مہمانوں کیلئے بنایا گیا پورا کھانا پھینک دیا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پولیس نے لوگوں پر تشدد کیا ہے۔
In #UttarPradesh’s #RampurPolice allegedly raided a wedding celebration party of a #Muslim family on suspicion of beef being served to the guests.
— Hate Detector 🔍 (@HateDetectors) November 21, 2024
The function, hosted by Mohmmad Ahmed for his daughter, was set to take place on Tuesday, November 19 in #Dhanupura village under… pic.twitter.com/Uk7IZgey0d
یہ بھی پڑھئے: سوڈان: ہیضہ کی وباء میں اضافہ، ۳۲۸؍ نئے معاملات، ایک ہزار سے زائد اموات
رام پور کے سپریٹنڈینٹ آف پولیس (ایس پی) ودیہ ساگر مشرا نے دعویٰ کیا کہ ’’پولیس ایک دوسرے معاملے میں دھانو پورہ ایک ملزم کے ساتھ گئی تھی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملزم نے بھاگنے کی کوشش کی، اسی بھاگ دوڑ میں ملزم اور پولیس دونوں ہی شادی کی تقریب میں پہنچ گئے تھے۔ تاہم، پولیس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ملزم کون تھا اور پولیس کس معاملے کی چھان بین کیلئے دھانو پورہ گاؤں گئی تھی۔ دریں اثناء، ایس پی مشرا نے کہا کہ خاندان کی جانب سے لگائے جانے والے تمام الزامات کی تفتیش کی جائے گی اور جانچ پڑتال کے بعد کارروائی بھی ہوگی۔ اس معاملے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے اور پولیس کے اقدام کی مذمت کی جارہی ہے۔