Updated: September 06, 2024, 7:15 PM IST
| Lucknow
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں اسکول کے صدر مدرس اونیش کمار شرما کو مبینہ ویڈیو میں لڑکے کے مذہب اور اس کی مسلم شناخت کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کررہے ہیں۔ ویڈیو میں پرنسپل کہتے ہیں کہ وہ ایسے طلبہ کو نہیں پڑھائیں گے جو اسکول میں نان ویجٹیرین کھانا لاتے ہیں اور جو بڑے ہونے کے بعد مندروں کو گرائیں گے۔
اسکول کے پرنسپل۔ تصویر: آئی این این
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، جمعرات کو اتر پردیش کے امروہہ کے ایک اسکول نے سات سالہ طالب علم کو نکال دیا اور دعویٰ کیا کہ وہ ٹفن میں نان ویج بریانی لے کر آیا تھا۔ سوشل میڈیا پر سوم جماعت کے طالب علم کی والدہ اور اسکول کے پرنسپل کے درمیان نوک جھونک کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔ ویڈیو میں اسکول کے صدر مدرس اونیش کمار شرما کو مبینہ ویڈیو میں لڑکے کے مذہب اور اس کی مسلم شناخت کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں پرنسپل شرما کہہ رہے ہیں کہ وہ ایسے طلبہ کو نہیں پڑھائیں گے جو اسکول میں نان ویجٹیرین کھانا لاتے ہیں اور جو بڑے ہونے کے بعد مندروں کو گرائیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: طوفان’’یاگی‘‘ کا قہر، چین کے بعد ہانگ کانگ میں معمولات زندگی متاثر، پروازیں معطل
پرنسپل نے الزام لگایا کہ سات سالہ طالب علم نے دوسرے طلبہ کو نان ویجیٹرین کھانا کھلانے اور ان سے اسلام قبول کرنے کی بات کہی تھی۔ پرنسپل نے دعویٰ کیا کہ لڑکے نے اسکول میں نان ویجیٹیرین کھانا لانے کا اعتراف کیا ہے۔ویڈیو میں لڑکے کی ماں کو ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ لڑکے کی والدہ کہتی ہیں کہ ان کا بیٹا اس قسم کی زبان نہیں جانتا۔ اس نے پرنسپل پر اپنے بیٹے کو کمرے میں بند کرنے اور اسکے ساتھ زبانی بدسلوکی کرنے کا الزام عائد لگایا۔
ویڈیو میں اسکول پرنسپل، خاتون کو اس معاملہ پر بات کرنے کیلئے کسی مرد کو بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پرنسپل نے مزید کہا کہ وہ کسی عورت سے بات نہیں کرتے۔ پرنسپل نے خاتون کے اسکول کیمپس سے نہ جانے پر پولیس بلانے کی دھمکی بھی دی۔
ٹائمز آف انڈیا میں خبر شائع ہونے اور بڑے پیمانے پر مذمت کے بعد امروہہ کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سدھیر کمار نے بیان دیا کہ بنیادی تعلیم افسر اور اسکولوں کے ضلعی انسپکٹر کو اس معاملہ کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کمار نے کہا کہ الزامات کی مکمل تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ تحقیقات کے نتائج کی بنیاد پر مناسب سزا دی جائیگی۔ کمار کے حوالے سے بتایا گیا کہ "الزامات کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔" "نتائج کی بنیاد پر مناسب کارروائی کی جائے گی۔"
ضلع کی بنیادی ترین افسر مونیکا نے اخبار کو بتایا کہ تین رکنی کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ امروہہ مسلم کمیٹی نے طالب علم کو اسکول سے نکالنے کے واقعہ کی سخت مذمت کی۔ تنظیم نے مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو ایک میمورنڈم بھی بھیجا ہے جس میں اسکول کے پرنسپل کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔