Updated: July 10, 2024, 2:48 PM IST
| Lucknow
اترپردیش کے ضلع اناؤ میں آگرہ لکھنؤ ایکسپریس وے پر ایک بس اور دودھ کے ٹینکر کے درمیان ٹکراؤ کے سبب حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ۱۸؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ مہلوکین میں ۲؍ ڈرائیوز بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے مہلوکین کیلئے ۲؍ لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے ۵۰؍ ہزار روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔
حادثے کےبعد جائے وقوع پر پولیس اہلکار دیکھے جا سکتے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بتایا کہ آج اترپردیش کے ضلع اناؤ میں ایک پرائیویٹ بس کے دودھ کے ٹینکر سے ٹکرا نے کے سبب ۱۸؍ افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ دیگر ۱۹؍ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق اناؤ کے ضلعی مجسٹریٹ گورنگ راٹھی نے بتایا کہ آج صبح ۵؍ بجکر ۱۵؍ منٹ پر بہار کے موٹی ہاری سے آنے والی بس کے دودھ کے ٹینکر سے ٹکرانے کے سبب یہ حادثہ پیش آیا ہے۔‘‘
اہلکار کرین کی مدد سے دودھ کے ٹینکر کا ملبہ ہٹا رہے ہیں۔ تصویر: پی ٹی آئی
ابتدائی رپورٹس کے مطابق بس،جو دہلی جا رہی تھی، نے آگرہ لکھنو ایکسپریس وے پر تیز رفتاری سے آتے ہوئے دودھ کے ٹینکر کو پیچھے سے ٹکر ماری جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہے۔ پولیس نے اس حادثے کی تفتیش شروع کی ہے۔ تاہم، بس اور دودھ کا ٹینکر دونوں کو ہی بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ٹکرانے کی وجہ سے دودھ کا ٹینکر اور بس دونوں الٹ گئے تھے۔ دونوں گاڑیوں کے ڈرائیورز بھی مہلوکین میں شامل ہیں۔
حادثے کے بعد بس کی حالت دیکھی جا سکتی ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی
بنگارماؤ سرکل آفیسر نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔‘‘ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے اہلکار کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ جائے وقوع پر جائیں اور راحت رسانی کے کاموں میں مدد کریں۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے لواحقین کیلئے ۲؍ لاکھ روپے معاوضہ اور زخمیوں کیلئے ۵۰؍ ہزار روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ مودی نے اپنے ایکس پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’حکومت کی نگرانی میں مقامی انتظامیہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کر رہا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: نتیش۳۰؍ ہزار کروڑ، نائیڈو ایک لاکھ کروڑ کے طلبگار
یہ حادثہ ریاستی بی جے پی حکومت کی غفلت کی وجہ سے پیش آیا
سماجوادی کے سربراہ اور لوک سبھا کے رکن پارلیمان اکھلیش یادو نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ حادثہ ریاستی بی جے پی حکومت کی بے پرواہی کے سبب پیش آیا ہے۔ اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ایکسپریس وے پر پارکنگ زون بنایا گیا ہے اس کے باوجود سڑک کے درمیان گاڑی کیوں کھڑی کی گئی؟ سی سی ٹی وی کیمرے ہونے کے باوجود پارک کی ہوئی گاڑیوں کی نگرانی غلط کیسے ہو سکتی ہے؟ کیا سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کر رہے ہیں؟ حادثے کے وقت ہائی وے پولیس گشت پر تھی؟‘‘