• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہار کو خصوصی درجہ دینے سے انکار پر ہنگامہ

Updated: July 23, 2024, 12:40 PM IST | Asfar Faridi | Patna

لالو پرساد یادو کا سخت ردعمل، کہا: ہم لے کر رہیں گے، نتیش کمار استعفیٰ دیں۔ جے ڈی یو نے کہا: ہماری کوشش لگاتار جاری رہے گی۔

On March 22, 2011, the then opposition BJP protested for special status for Bihar. Photo: INN
۲۲؍ مارچ ۲۰۱۱ء کو اس وقت کی اپوزیشن بی جے پی نے بہار کے خصوصی درجے کیلئے احتجاج کیا تھا۔ تصویر : آئی این این

مرکزکی مودی حکومت نے بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے ’تحریری ‘ طور پر منع کردیا ہے۔ مرکز کے اس انکار سے بہار میں سیاست گرم ہوگئی ہے۔ جہاں ایک طرف آرجے ڈی سمیت ’انڈیا‘ اتحاد کی جماعتیں بی جےپی اور جے ڈی یو پر حملہ آور ہیں، وہیں  دوسری جانب جے ڈی یو اور بی جےپی کو اب بھی بہار کے حق میں بہتر فیصلے کی امیدہے۔ 
 بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے مودی حکومت کے انکار پر بہار میں اپوزیشن نے حکمراں اتحاد این ڈی اے پر اپنے حملے تیز کردیئے ہیں۔ 
آرجے ڈی کے قومی صدر لالو پرساد یادو نے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے استعفیٰ تک کا مطالبہ کردیا ہے۔ انہوں نے نئی دہلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’نتیش کمار تو مانگ کررہے تھے، اب نہیں ملا ہے تو استعفیٰ دیں۔ ‘ لالو یادو نے اس کےساتھ ہی مرکزی حکومت کو بھی انتباہ دیا اور کہا کہ وہ اپوزیشن کو پہلے والا سمجھنے کی غلطی نہیں کرے، ہم بہار کیلئے خصوصی ریاست کا درجہ لے کر رہیں گے۔  لالو یادو کے بیان پر جے ڈی یو کے چیف ریاستی ترجمان نیرج کمار نے کہا ہے کہ بہارکی ترقی کیلئے انہیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، اس کیلئے نتیش کمار پہلے بھی فکرکرتے تھے، اب بھی کررہے ہیں۔ 
 اس دوران راجیہ سبھا میں آرجے ڈی کے رکن پروفیسر منوج جھا نے اشاروں اشاروں میں جے ڈی یو کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم بہار کے لئے خصوصی ریاست یا خصوصی پیکج کی بات نہیں کرتے، بہار کے لئے ہمیں خصوصی ریاست کا درجہ بھی چاہئے اور خصوصی پیکج بھی چاہئے۔ 

یہ بھی پڑھئے: ملک میں۲۰۳۰ء تک سالانہ۵ء۷۸؍ لاکھ ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت

جے ڈی یو اب بھی پرامید 
 ادھر جے ڈی یو نے اب بھی امیدنہیں چھوڑی ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان اور جے ڈی یو کے قومی صدر نتیش کمار کے سیاسی مشیر کے سی تیاگی نے ’انقلاب‘ کے اس نمائندہ سے فون پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’بہار کوخصوصی ریاست کا درجہ دینے کی ہماری پرانی مانگ ہے۔ ہم اپنے مطالبے پر پہلے کی طرح قائم ہیں۔ مرکزکے تازہ رخ کے بعد ہم اس کیلئے نئے سرے سے کوشش کریں گے۔ ہم ہمیشہ کوشش کرتے رہیں گے۔ 
 بی جے پی کی وضاحت 
 اس سلسلے میں بی جےپی کے ریاستی ترجمان نیرج کمار نے ’انقلاب‘ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ نتیش کمار دونوں بہار کی ترقی اور اسے آگے لے جانے کیلئے فکر مند ہیں۔ ہمیں امیدہے کہ مرکزکے بجٹ میں بہار کیلئے کوئی بہتر نظم کیا جائے گا۔ ہم پرامیدہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی بہار کو آگے لے جانے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہے ہیں اور آئندہ بھی وہ بہار کیلئے اچھاکریں گے۔ 
ایک پہلویہ بھی
 بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ ایک مدت سے کیا جارہا ہے۔ اس پر سیاست بھی خوب ہوتی رہی ہے۔ اس معاملے میں مرکز کے تازہ فیصلے پر بھی سیاسی داؤ پیچ کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ ہوسکتا ہے کہ اس دوران یہ سوال بھی سامنے آئے کہ جے ڈی یو کی طرف سے انتہائی پسماندہ ذات ’دھانک‘ سے تعلق رکھنے والے اور پانچ بچوں کے باپ رام پریت منڈل نے بہار کوخصوصی ریاست کا درجہ دینے کا معاملہ اٹھایا تھااور مودی حکومت کی طرف سے نتیش کمار کے ہم ذات ’کرمی‘ سے تعلق رکھنے والے پنکج چودھری نے جواب دیتے ہوئے خصوصی ریاست کا درجہ دینے کے کسی التزام سے انکار کیا تھا۔ 
وزیر اعظم مودی کو بہار کی ترقی کی فکر نہیں: پرشانت کشور
جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو بہار کی ترقی کی فکر نہیں ہے اور انہوں نے۱۰؍ برس کے اپنے دور میں بہار کی ترقی کیلئے کبھی ایک منٹ کیلئے بھی میٹنگ نہیں کی۔ پیر کو پٹنہ میں اپنی رہائش گاہ پر شانت کشور نے کہا، ’’ وزیر اعظم جانتے ہیں کہ بہار ملک کی سب سے غریب، غیر تعلیم یافتہ، پسماندہ اور بے روزگار ریاست ہے۔ ان کے پاس سرکاری اعداد و شمار بھی موجود ہیں۔ بہار نے ۲۰۱۹ء کے انتخابات میں این ڈی اے کو۴۰؍ میں سے۳۹؍ ایم پی دیئے اور ۲۰۲۴ء کے انتخابات میں این ڈی اے کو۳۰؍ ایم پی دیا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے تیسری بار حکومت بنائی ہے، پھر بھی بہار کی فکر نہ کرنا بدقسمتی ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK