امریکی ہوائی اڈوں پر اہلکار بڑی عمر کے ہندوستانی گرین کارڈ ہولڈرز پر فارم ۱-۴۰۷؍ پر `رضا کارانہ طو ر پر دستخط کرکے اپنی رہائش ترک کرنےکیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: March 19, 2025, 2:03 PM IST | Washington
امریکی ہوائی اڈوں پر اہلکار بڑی عمر کے ہندوستانی گرین کارڈ ہولڈرز پر فارم ۱-۴۰۷؍ پر `رضا کارانہ طو ر پر دستخط کرکے اپنی رہائش ترک کرنےکیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
ہندوستانی گرین کارڈ ہولڈرز، خاص طور پر وہ بزرگ افراد جو موسم سرما ہندوستان میں گزارتے ہیں، امریکی ہوائی اڈوں پر سخت چھان بین کا سامنا کر رہے ہیں۔ رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی کسٹم اینڈ بارڈر پروٹیکشن اہلکاروں نے انہیں فارم ۱-۴۰۷؍ پر دستخط کرنے اور اپنی مستقل رہائش کو `رضاکارانہ طور پر ترک کرنےکیلئے دباؤ ڈالا ہے۔ جن بزرگ ہندوستانیوں نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی ہے، انہیں اہلکاروں کی طرف سے `حراست یا `خارج کرنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
یہ کارروائی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس واپس آنے کے بعد امیگریشن سے متعلق ایگزیکٹو آرڈرز کے ایک سلسلے کے بعد کی گئی ہے۔ امریکی نائب صدر کی اہلیہ ہندوستانی نژاد امریکی ہیں، نے بھی کہا ہے کہ گرین کارڈ رکھنے سے ملک میں رہنے کا لامحدود حق حاصل نہیں ہوتا۔ انہوں نے فاکس نیوز کو بتایا، ’’ گرین کارڈ ہولڈر کیلئے، چاہے میں اس گرین کارڈ ہولڈر کو پسند کروں، اسے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں رہنے کا لامحدود حق حاصل نہیں ہے۔‘‘واضح رہے کہ گرین کارڈ، جسے سرکاری طور پر مستقل رہائشی کارڈ کہا جاتا ہے، کسی فرد کو ریاستہائے متحدہ میں مستقل طور پر رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
فلوریڈا میں مقیم امیگریشن وکیل اشون شرما نے فاکس نیوز کو بتایا کہ انہوں نے کئی کیسز ہینڈل کیے ہیں جن میں بزرگ ہندوستانی گرین کارڈ ہولڈرز کو خارج کرنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے مزید کہا، کہ ’’ جیسے ہی انہوں نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی، انہیں اہلکاروں کی طرف سے حراست یا `خارج کرنے کی دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا، جنہیں ٹرمپ کی طرف سے جج، جیوری، اور ایگزیکیوٹر کے طور پر دیکھنے کیلئے ابھارا گیا ہے۔‘‘ سیئٹل میں مقیم ایک اور امیگریشن وکیل نے کہا کہ’’ "اگر کسی گرین کارڈ ہولڈر نے امریکہ سے باہر۳۶۵؍ دن سے زیادہ وقت گزارا ہے تو انہیں اپنی رہائش `ترک کرنے والا تصور کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر یہ الزام ہو، تو گرین کارڈ ہولڈر کو عدالت میں اس کو چیلنج کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن اگر وہ ہوائی اڈے پر رضاکارانہ طور پر دستخط کرتے ہیں تو وہ یہ حق کھو دیتے ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے پرکولمبیا یونیورسٹی سے یہودی طالبعلم برطرف
امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت، جو گرین کارڈ ہولڈر۱۸۰؍دنوں سے زیادہ عرصے سے بیرون ملک رہ رہے ہیں، انہیں `دوبارہ داخلے کی کوشش کرنے والا سمجھا جاتا ہے اور وہ امریکہ واپسی پر ناقابل قبول ہو سکتے ہیں۔ جبکہ ترک کرنے کا خطرہ عام طور پر ان لوگوں پر نافذ ہوتا ہے جو ایک سال سے زیادہ عرصے سے ملک سے باہر رہ رہے ہیں، اب ہندوستان میں مختصر موسم سرما کے قیام کو بھی قریب سے جانچا جا رہا ہے۔ تاہم، یہ پہلی بار نہیں ہے کہ لوگوں کو اپنی مستقل رہائش ترک کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
امریکہ میں ایک امیگریشن لاء فرم کے شریک بانی گریگ سسکن کے حوالے سے ٹائمز آف انڈیا نے کہا کہ ’’ لوگوں کو اپنے کارڈ ترک نہیں کرنے چاہئیں۔ لیکن انہیں سیکنڈری معائنے کیلئے تھوڑی دیر بیٹھنے کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ یہ ممکن ہے کہ اہلکار کسی شخص کو رات بھر کیلئے حراست میں رکھ لے، لیکن کسی شخص کو جج کے سامنے سماعت کا حق حاصل ہے اور زیادہ تر جج ان معاملات کو دیکھ کر خوش نہیں ہوں گے، اس لیے مجھے امیدہے کہ اگر کوئی شخص گرین کارڈ ترک کرنے سے انکار کرتا ہے تو اہلکار ہار مان لے گا۔‘‘