• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکی کمیٹی برائے مذہبی آزادی نے ہندوستان کو ’’تشویشناک‘‘ فہرست میں شامل کیا

Updated: October 03, 2024, 8:50 PM IST | Washington

امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے پینل نے امریکی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ ہندوستان کو مذہبی آزادی کی مسلسل خلاف ورزیوں کیلئے ’’تشویشناک ممالک‘‘ کی فہرست میں شامل کرے۔رپورٹ میں ہندوستان میں اقلیتی طبقے کے خلاف تشدد اور تبدیلی مذہب مخالف قانون پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکی کمیٹی برائے مذہبی آزادی نے  بدھ کو امریکہ کے وہائٹ ہاؤس پر زور دیا ہے کہ وہ ہندوستان کو’’مذہبی آزادی کی منظم طریقے سے، مسلسل اور شدید خلاف ورزی کیلئے ’’تشویشناک ممالک ‘‘ فہرست میں شامل کرے ۔‘‘ یہ تجویز امریکہ کے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے کمیشن کی رپورٹ میں پیش کی گئی ہے۔ یہ امریکی حکومت کی ایجنسی ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر مذہبی آزادی کا معائنہ کرنا اور تجاویزپیش کرنا ہے۔ ان تجویزوں پر عمل کرنا لازم نہیں ہوتا۔ خیال رہے کہ یہ پانچویں مرتبہ ہے جب امریکی پینل نے یہ مشورہ پیش کیا ہے جسے امریکی حکومت نے قبول کرنے سے متعدد مرتبہ گرہیز کیا ہے۔ حالیہ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ’’۲۰۲۳ء میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی گئی کیونکہ بی جے پی حکومت نے ’’امتیازی قومی پالیسیاں بنائیں مسلسل نفرت انگیز بیان بازیاں کی کیں اور فرقہ وارانہ تشدد کو فروغ دیا گیا جس کے نتیجے میں مسلمان،  عیسائی، سکھ، دلتوں، یہودیوں اور ادیواسی افراد کو غیر متناسب طور پر نقصان پہنچا ہے۔‘‘رپورٹ میں ’’گئورکشکوں، مسجدوں کو منہدم کرنے اور مسلم اور عیسائی طبقے کے خلاف تشدد کےواقعات کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس کے سبب ہندوستان کو ’’مخصوص تشویش کا ملک ‘‘قرار دیا جا سکتا ہے۔‘‘ رپورٹ کے مطابق ’’ہندوستان کی ۲۸؍ میں سے ۱۳؍ ریاستوں میںتبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا گیاہے جبکہ ملک کے آئین کے مطابق کسی بھی شخص کو اپنی مرضی سے مذہب کا انتخاب کرنے کا حق حاصل ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: سی پی آئی ایم کےاگلے قومی جنرل سیکریٹری محمد سلیم ہوسکتے ہیں

رپورٹ کے مطابق ’’ان قوانین کی وجہ سے متعدد افراد کیلئے ہندو مذہب سے کسی دوسرے مذہب کو قبول کرنا مشکل ہو گیا ہے اور ایسی زبانیں استعمال کی جاتی ہیں جن کا مقصد اقلیتی طبقے کو نشانہ بناتا ہوتا ہے۔‘‘رپورٹ میں منی پور میں کوکی اورمیتی برادری کے درمیان نسلی تصادم کا حوالہ بھی ہے جس کے سبب ۲۳۷؍ لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی تھیں جبکہ ۵۹؍ ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے تھے۔ ہندوستان کو’’مخصوص تشویش کا ملک ‘‘ قرار دینے کے علاوہ پینل نے امریکی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کیلئے ذمہ دارلوگوں اور اداروں پر پابندی عائدکرے اور کثیرالفریقی اور باہمی معاہدوں میں مذہبی آزادی کو بھی شامل کرے۔‘‘ مزید برآں پینل نے دیگر سفارشات کے علاوہ ملک میں مذہبی آزادی کو بہتر بنانے کے لئے ہندوستان کو مالی امداد اور ہتھیاروں کی فروخت پر شرائط عائد کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔خیال رہے کہ جون میں امریکہ کی ۲۰۲۳ء بین الاقوامی مذہبی آزادی کی رپورٹ میں بھی ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف تشدد کی نشاندہی کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK