۲۲؍ ہزار کروڑ رشوت دینے کی جانچ کا مطالبہ، نیویارک کی ضلعی عدالت نے ۲۱؍ دن میں جواب دینے کی ہدایت دی۔
EPAPER
Updated: November 25, 2024, 12:50 PM IST | Agency | New Delhi/ New York
۲۲؍ ہزار کروڑ رشوت دینے کی جانچ کا مطالبہ، نیویارک کی ضلعی عدالت نے ۲۱؍ دن میں جواب دینے کی ہدایت دی۔
سولر انرجی کے سرکاری ٹھیکوں کیلئے ۲۲؍ ہزار کروڑ کی رشوت ستانی کے الزام میں گھرے گوتم اڈانی اوران کے بھتیجے ساگراڈانی کو امریکہ کے سیکوریٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کے مقدمہ پر نیویارک کی عدالت نے سمن جاری کر دیا ہے۔ دوسری طرف ہندوستان میں سپریم کورٹ میں پٹیشن داخل کرکے اڈانی پر لگنے والے نئے الزامات کی جانچ کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
سیکوریٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی ) ہندوستان کے سیکوریٹی اینڈ ایکسچینج بورڈ (سیبی) جیسا ادارہ ہے جس کی ذمہ داری امریکہ میں شیئر مارکیٹ کو منضبط کرنا ہے۔ اُس نے پایا ہے کہ امریکی سرمایہ کاروں کی رقم اڈانی نے ہندوستان میں سرکاری افسران میں رشوت تقسیم کرنے کیلئے استعمال کی ہے۔ امریکی قانون کے مطابق یہ جرم ہے اس لئے ایس ای سی نے امریکی عدالت میں اڈانی اور دیگر ۶؍ کے خلاف فرد جرم پیش کردی ہے۔ اس ضمن میں جاری کئے گئے سمن میں اڈانی ا وران کے ساتھی ملزمین سے۲۱؍ دن میں جواب مانگا گیاہے۔
یہ بھی پڑھئے:عوام بھی اسمبلی انتخابات کے نتائج سے حیرت زدہ!
نیویارک ایسٹرن ڈسٹرکٹ کورٹ کے ذریعہ جاری کئے گئے یہ سمن احمدآباد میں شانتی ون فارم میں واقع اڈانی کی رہائش گاہ پر اور بوڈک دیو میں واقع ساگر اڈانی کے گھر پر بھیجا گیاہے۔ سمن کے مطابق’’اس سمن کے ملنے کے بعد ۲۱؍ دن میں آپ لازمی طور پر عرضی گزار ایس ای سی کی اُس شکایت پر جواب دیں ورنہ فیڈرل رُول آف سو ِل پروسیجر کے ضابطہ نمبر ۱۲؍ کے تحت کارروائی شروع کردی جائےگی۔‘‘ سمن میں متنبہ بھی کیا گیا ہے کہ جواب نہ دینے کی صورت میں امریکی عدالت ایس ای سی کے حق میں فیصلہ سنانے پر مجبور ہوگی۔
سمن کے مطابق’’اگر آپ نے جواب نہ دیا تو شکایت میں عرضی گزار نے جس راحت کی استدعا کی ہے اس پر فطری طور پر فیصلہ آپ کے خلاف سنا دیا جائےگا۔‘‘اِدھر سپریم کورٹ میں ہنڈن برگ معاملے میں جانچ کیلئے زیر سماعت پٹیشنوں میں ہی مداخلت کار کے طور پر شامل ہونے کیلئے داخل کی گئی ایک پٹیشن میں ایڈوکیٹ وشال تیواری نے امریکی عدالت میں اڈانی کے خلاف فرد جرم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اس نے اس گروپ کی غلط اورغیر قانونی حرکتوں کو بے نقاب کردیاہے۔‘‘تیواری کے مطابق اڈانی پر امریکی عدالت میں عائد ہونے والے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں جن کی جانچ ہندوستانی حکام کے ذریعہ کی جانی چاہئے۔ اس معاملے میں الزام ہے کہ ہندوستا ن میں سولر انرجی کی تقسیم کا ٹھیکہ حاصل کرنے کیلئے اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ نے۲۰۲۰ء سے ۲۰۲۴ء کے سرکاری افسران کو ۲۲؍ ہزار کروڑ کی رشوت دی تاکہ مذکورہ ٹھیکوں سے آئندہ ۲۰؍ برسوں میں ۲؍ بلین امریکی ڈالر کا منافع حاصل کیا جاسکے ۔ اڈانی اوران کے ساتھیوں کے خلاف یہ فرد جرم عدالت میں بدھ کو داخل کی گئی۔ اڈانی گروپ نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے ہر ممکن قانونی راستہ اختیارکرنے کا اعلان کیا ہے۔