ہندوستان کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے۳؍ برسوں میں ۴۸؍ ہندوستانی طلبہ کو بغیر وضاحت کے ملک بدر کردیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 29, 2024, 5:11 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ نے۳؍ برسوں میں ۴۸؍ ہندوستانی طلبہ کو بغیر وضاحت کے ملک بدر کردیا ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ میں زیر تعلیم ہندوستانی طلبہ کو بغیر کسی وضاحت کے واپس ڈی پورٹ کیا گیاہے۔جمعہ کو پارلیمنٹ میں وزارت خارجہ کیرتی وردھان سنگھ نےکہاکہ امریکہ نے گزشتہ ۳؍ برسوں میں ۴۸؍ طلبہ کو ملک بدر کیا ہے اورانہیں واپس بھیجنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ہے۔
ہندوستانی طلبہ میں تعلیمی مقاصد کیلئے مختلف ممالک میں ہجرت کرنے کا رحجان دیکھا جارہا ہے جبکہ اس مقصد کیلئے طلبہ کی فہرست میں امریکہ ترجیحی مقامات میں سے ایک ہے۔ تاہم، یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ طلبہ کو بغیر وضاحت کے ان کے وطن واپس بھیج دیا گیاہے۔ یہ مسئلہ اس وقت سامنے آیا جب جمعہ کو لوک سبھا میں بی کے پارتھاسرتھی نے وزارت خارجہ امور سے پوچھا کہ حکومت گزشتہ تین برسوں کے دوران امریکہ کے ذریعہ ملک بدر کئے گئے طلبہ کی تعداد اور ان کی ملک بدری کی وجوہات بتائیں۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا حکومت کے پاس دنیا بھر میں بکھرے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کے بارے میں کوئی ڈیٹا موجود ہے، خاص طور پر امریکہ میں اور اگر ہے تو انہوں نے اس سلسلے میں کیا اقدامات کئے ہیں، جیسا کہ آن منورما اور ہندوستان کی وزرات خارجہ کی سرکاری ویب سائٹ نے رپورٹ کیا ہے۔
مدھیہ پردیش: کانگریس کے سینئر لیڈرعارف عقیل کا ۷۲؍ سال کی عمر میں انتقال
کیرتی وردھان سنگھ، جو اس دوران لوک سبھا کے سیشن کے دوران موجود تھیں، نے جواب دیا کہ’’ گزشتہ ۳؍ برسوں میں ہندوستانی شہریت والے ۴۸؍ طلبہ کو واپس بھیج دیا گیا لیکن امریکی حکام نے سرکاری طور پرہندوستانی حکومت کو اس کی وجہ نہیں بتائی ہے۔ تاہم، انہوں نے ہندوستانی طلبہ کی ملک بدری کی ممکنہ وجوہات کی وضاحت کی کہ غیر مجاز ملازمت، کلاسوں سے غیر منظور شدہ واپسی، اخراج اور معطلی، اور اختیاری عملی تربیت (OPT) ملازمتوں کی اطلاع دینے میں ناکامی کی بنیادیں طلبہ کے ویزوں کو ختم کرنے کا باعث بن سکتی ہیں جو ان کے ملک میں قیام کو غیر قانونی بناتی ہیں۔‘‘
اگلے سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’حکومت ہند اپنے شہریوں کی قانونی نقل و حمل کو آسان بنانے کیلئے ملکوں کے درمیان مضبوط رشتوں کو پروان چڑھانے پر کام کر رہی ہے، حکومت غیر قانونی نقل مکانی میں ملوث لوگوں کے خلاف بھی کاروائی کر رہی ہے اور اپنے شہریوں کو مرکزی اور ریاستی سطح پر غیر ملکی سرزمین پر محفوظ اور قانونی نقل و حمل کے بارے میں آگاہ کررہی ہے۔‘‘