ٹرمپ نے مسک کے ٹیم کو "شاندار" قرار دیتے ہوئے مزید اخراجات میں کمی کیلئے انہیں طویل مدتی بنیادوں پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
EPAPER
Updated: April 11, 2025, 3:07 PM IST | Inquilab News Network | Washington
ٹرمپ نے مسک کے ٹیم کو "شاندار" قرار دیتے ہوئے مزید اخراجات میں کمی کیلئے انہیں طویل مدتی بنیادوں پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
ٹیسلا کے سی ای او اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے بدھ کو اعلان کیا کہ ان کی قیادت میں محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (ڈاج) کے ذریعہ وفاقی اخراجات میں مسلسل کمی کی وجہ سے ۲۰۲۶ء میں انتظامیہ ۱۵۰؍ ارب ڈالر کی بچت کرے گا۔ یہ رقم، ان کے ابتدائی تخمینہ سے کئی گنا کم ہے۔ اس سے قبل، مسک نے اگلے سال انتظامیہ کے ۲ کھرب ڈالر بچانے کا دعویٰ کیا تھا۔ میڈیا کی موجودگی میں ہوئی ایک کابینہ میٹنگ میں مسک نے ٹرمپ سے کہا، "میں یہ اعلان کرتے ہوئے پرجوش ہوں کہ ہم مالی سال ۲۰۲۶ء میں فضول خرچی اور دھوکہ دہی میں کمی سے ۱۵۰؍ ارب ڈالر کی بچت کی توقع کر رہے ہیں۔" دنیا کے امیر ترین شخص نے زور دے کر کہا کہ یہ بچت "درحقیقت امریکی عوام کو بہتر خدمات فراہم کریں گی۔" صدر ٹرمپ نے مسک کے ٹیم کو "شاندار" قرار دیتے ہوئے مزید اخراجات میں کمی کیلئے انہیں طویل مدتی بنیادوں پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ ڈاج کے سربراہ کی حیثیت سے مسک کا عہدہ اگلے مہینہ ختم ہو جائے گا۔ مسک کو اس عہدے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈاج کے سربراہ کے طور پر انہیں امریکی خزانے کے ذریعے حساس ڈیٹا تک رسائی حاصل ہوئی ہے جس کی عوام نے سخت مخالفت کی تھی۔ واضح رہے کہ مسک کی کمپنیوں کے پاس امریکی حکومت کے بڑے معاہدے موجود ہیں اور ان پر اس حساس ڈیٹا کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرنے کا الزام عائد کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اوپن اے آئی کا ایلون مسک پر کمپنی کو نقصان پہنچانے کا الزام ، مقدمہ دائر
ڈاج کی کامیابیاں
ڈاج کی مداخلت کے بعد امریکی انتظامیہ اب تک ۳۲؍ ارب ڈالر کی بچت کرنے کیلئے ہزاروں وفاقی امدادی پیکجز کو منسوخ کر چکی ہے۔ ڈاج نے امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کا خاتمہ کرکے کروڑوں ڈالر کی بچت کرنے کا دعوی کیا اور ۴۰۰؍ ملین ڈالر کی بچت کیلئے سینکڑوں لیز معاہدے منسوخ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس کے علاوہ، ڈاج نے ۷ء۴؍ ارب ڈالر کی بچت کیلئے ۱۰۰؍ سے زائد معاہدوں کو ختم کردیا۔