امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی،ا سٹیو وِٹکوف نے غزہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنے تجربات و مشاہدات پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کچھ بھی صحیح سلامت نہیں بچا، بہت سے بغیر پھٹے بم نے علاقے کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 19, 2025, 10:45 PM IST | Gaza
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی،ا سٹیو وِٹکوف نے غزہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنے تجربات و مشاہدات پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کچھ بھی صحیح سلامت نہیں بچا، بہت سے بغیر پھٹے بم نے علاقے کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کیلئے خصوصی ایلچی،اسٹیو وِٹکوف نے غزہ کا دورہ کرنے کے بعد اپنے تجربات و مشاہدات پیش کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کچھ بھی صحیح سلامت نہیں بچا، بہت سے بغیر پھٹے بم نے علاقے کو انتہائی خطرناک بنا دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہاں چلنا محفوظ نہیں ہے۔ اور یہ تمام باتیں وہاں جا کر معائنہ کئے بغیر معلوم نہیں ہو پاتیں۔تاہم، جو بات شک و شبہ سے بالاتر ہے وہ ہے فلسطینی عوام کا اپنی سرزمین کیلئے جدو جہد اور محبت، چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ پٹی میں کم از کم ۱۹؍ لاکھ افراد یا آبادی کا تقریباً ۹۰؍ فیصد بے گھر ہیں۔ بہت سے لوگ متعدد بار بے گھر ہوئے ہیں، کچھ ۱۰؍ بار یا اس سے بھی زیادہ۔ دی لانسیٹ کے مطابق غزہ میں متوقع عمر۵ ء۷۵؍ سال سے کم ہو کر۵ء۴۰؍ سال رہ گئی ہے۔۹۲؍ فیصد آبادی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔۹۲؍ فیصد رہائش تباہ ہو چکی ہے۔اور اسکول جانے والے تقریباً تمام بچے تعلیم سے محروم ہیں۔
بین الاقوامی انسانی تنظیمیں، جیسے قطر چیریٹی، جو اکثر جنگ کی وجہ سے صدمے کے شکارمعاشرے کیلئے انتہائی اہم ہے اس تنازعے کے اختتام تک قائم رہی۔ یہاں تک کہ اقوام متحدہ کی امدادی تنظیم جو فلسطینی انسانی امداد کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کو اسرائیل نے اپنے امدادی کام بند کرنے کا حکم دیا تھا۔تاہم یہ بھی کہنا ضروری ہے کہ انسان دوست، فطرتاً، کبھی امید کا دامن نہیں چھوڑتے۔ ورنہ لاکھوں لوگ بھوک سے مر جاتے یا بیماری اور دیگر وجوہات سے مر جاتے ۔یہ کردار ادا کیا قطر چیریٹی نے،جس نے انتہائی مخدوش حالات میں بھی ہر قسم کی امداد بہم پہنچانے کا کارنامہ سر انجام دیا، اس میں طبی سامان، عارضی خیمے، خوراک، و دیگر اشیاء شامل تھیں۔اس کے علاوہ دیگر امدادی تنظیمیں بھی سیاسی رکاوٹوں کے ہٹنے کی منتظر ہیں تاکہ غزہ کے تمام حصوں تک مکمل اور محفوظ رسائی حاصل ہو سکے۔