Updated: April 13, 2025, 10:30 PM IST
| Washington
امریکی شہریت اور امیگریشن سروس کے سابق سینئر مشیر ڈگ رینڈ کے مطابق، ملازمین کو اس ہفتے ایک اندرونی پیغام موصول ہوا جس میں انہیں جلد ریٹائرمنٹ پر غور کرنے یا ممکنہ برطرفی کا سامنا کرنے کی ہدایت کی گئی۔اس اقدام نے امیگریشن کے نظام میں ایک نئی بے چینی کو جنم دے دیا ہے۔
امریکی شہریت اور امیگریشن سروس کے سابق سینئر مشیر ڈگ رینڈ کے مطابق، ملازمین کو اس ہفتے ایک اندرونی پیغام موصول ہوا جس میں انہیں جلد ریٹائرمنٹ پر غور کرنے یا ممکنہ برطرفی کا سامنا کرنے کی ہدایت کی گئی۔اس اقدام نے امیگریشن کے نظام میں ایک نئی بے چینی کو جنم دے دیا ہے۔یہ سخت انتباہ امیگریشن پروسیسنگ میں ہونے والی تاخیرکے خدشات کو دوبارہ بھڑکا رہا ہے، جو لاکھوں افراد کو متاثر کر سکتا ہےخواہ وہ خاندان ہوں جو اپنے پیاروں سے ملنے کے منتظر ہوں یا امریکی اسپتال جو غیرملکی تربیت یافتہ ڈاکٹرز پر انحصار کرتے ہیں۔ سابق مشیر نے خبردار کیا کہ ’’اگریو ایس سی آئی ایس اپنے ملازمین کو کم کرتا ہے، تو بیک لاگ اور پروسیسنگ کے اوقات میں شدید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے اراکین چاہے ریپبلکن ہوں یا ڈیموکریٹ اپنے حلقوں سے تاخیر کا شکار درخواستوں کیلئے مدد کیلئے فون کالز کی بوچھار کا سامنا کریں گے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے اسمارٹ فونز، کمپیوٹر اور الیکٹرانک درآمدات کو جوابی ٹیرف سے چھوٹ دے دی
یہ صورتحال کچھ سال پہلے کے ایک پریشان کن واقعے کی یاد دلاتی ہے۔۲۰۲۰ء میں، کرونا وبا سے پہلے، امیگریشن کی قیادت نے ادارے کے مالی ذخائر ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ جب وبا کی وجہ سے فیس پر مبنی آمدنی میں شدید کمی واقع ہوئی، تو امیگریشن سروس نے ملازمین کی بھرتیوں پر پابندی لگا دی۔ نتیجتاً، ایک ہزار سے زائد امیگریشن افسران کی کمی ہوئی، جس کی وجہ سے معاملےکے بیک لاگ میں بڑا اضافہ ہوا۔ سابق مشیر نے اندرونی اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ’’اسی وقت بیک لاگ بڑھنا شروع ہوا، اور ایک سال کے اندر یہ دگنا ہو گیا۔
۲۰۲۱ء میں ایک بڑی تبدیلی آئی، جب نئی انتظامیہ کے تحت سی آئی ایس نے ہزاروں افسران اور معاون عملے کی تقرری کی، مالی استحکام کیلئے فیس میں اضافہ کیا، اور پروسیسنگ کے طریقہ کار میں اصلاحات کیں۔ پروسیسنگ کے اوقات، خاص طور پر عام کیس جیسے گرین کارڈ کی تجدید، میں نمایاں کمی آئی۔‘‘جہاں۲۰۲۰ء میں زیادہ تر لوگ گرین کارڈ کی تجدید کیلئے ۸؍ ماہ یا اس سے زیادہ انتظار کرتے تھے، اب یہ چند ہفتوں کی بات ہے، انہوں نے وضاحت کی۔ لیکن اب یہ پیش رفت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ سابق مشیر نے زور دیا کہ ملازمین کی کمی دوبارہ امیگریشن کے عمل کو سست کر دے گی—جس کے نتائج نہ صرف خاندانوں اور کاروباروں بلکہ قومی سلامتی پر بھی پڑیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: سپریم کورٹ کی ٹرمپ کوجلاوطنی کیلئے صدیوں پرانے قانون کی مشروط اجازت
واضح رہے کہ یو ایس سی آئی ایس کا قیام کانگریس نے خدمات فراہم کرنے کیلئے کیا تھا، جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے۔یہی وجہ ہے کہ۲۰؍ ہزار سے زائد سرکاری ملازمین وہاں کام کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ سی آئی ایس ٹیکس دہندگان کے بجائے لاکھوں امریکی شہری، امریکی کاروبار، اور مستقبل کے امیدوار امریکی جنہوں نے بروقت نتیجے کیلئےکثیر رقم ادا کی ہے کی ادا کردہ درخواست فیس سے چلتی ہے۔