• Fri, 07 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بین الاقوامی عدالت پر امریکی پابندی ، یورپی یونین اور آئی سی سی نے مذمت کی

Updated: February 07, 2025, 9:44 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کر دئے۔ٹرمپ کے اس فیصلے کی یورپی یونین اور آئی سی سی نے مذمت کی۔ ساتھ ہی مظلوموں کو انصاف دلانے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

خبر رساں ایجنسیوں نے وہائٹ ہاؤس کے حوالے سے خبر دی کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندی عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کر دیئے۔ اس کے تحت اقتصادی اور سفری پابندی سمیت ان افراد کو بھی نشانہ بنایا جائےگا جو امریکی شہری یا امریکہ کے اتحادی جیسے اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت کی تحقیقات پر مامور ہوں گے۔ٹرمپ نے اپنے پہلی صدارتی عہد کے دوران کی گئی کارروائی کو دہرایا۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی

اس پابندی میں نامزد افراد کے کسی بھی امریکی اثاثے کو منجمد کرنااور ان کے اہل خانہ کو امریکہ آنے سے روکنا شامل ہے۔ٹرمپ کے ذریعے یہ اقدام اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے امریکی دورے کے دوران آیا، واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع غزہ کی نسل کشی میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ’’آپ دنیا پر حکم چلا سکتے ہیں، غزہ پر نہیں‘‘ فلسطینی بچی کا ٹرمپ کو جواب

بین الاقوامی فوجداری عدالت( آئی سی سی ) ایک مستقل عدالت ہے جس کے ۱۲۵؍ ارکان ہیں ۔ اس کے دائرہ عمل کے تحت کسی بھی افراد پر جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسل کشی، اور رکن ممالک کے اندر یا ان کے شہریوں کے ذریعےکی جانے والی جارحیت کے خلاف مقدمہ چلایا جاتا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ ، چین، روس، اور اسرائیل اس عدالت کے رکن نہیں ہیں۔
امریکی  فیصلے پر یورپی یونین اور آئی سی سی کا شدید ردعمل
ڈونالڈ ٹرمپ کے فیصلے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے امریکی فیصلےکی مذمت کی، ساتھ ہی اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ دنیا بھر میں انصاف فراہم کرتی رہے گی۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کا یہ اقدام آزاد اور غیر جانبدارانہ عدالتی عمل کونقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ اس کے علاوہ اپنے اہلکاروں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔اور ۱۲۵؍ ممالک کی جماعتوں، سول سوسائٹی اور دنیا کی تمام اقوام سے انصاف اور بنیادی انسانی حقوق کیلئے متحد ہونے کا مطالبہ کیا۔
یوروپی یونین نے جمعہ کو خبردار کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر پابندیاں اس کی آزادی اور وسیع تر عدالتی نظام کیلئے خطرہ ہیں، اور کہا کہ امریکی صدر نے امریکہ اور اسرائیل کے خلاف تحقیقات کی سزا دی ہے۔یورپی یونین کونسل کی صدر کوسٹا نے جمعرات کو آئی سی سی کے صدر جج ٹوموکو اکانے سے ملاقات کی اور انہیں یورپی یونین کی حمایت کا یقین دلایا۔انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، آئی سی سی دنیا کے کچھ خوفناک جرائم کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔آزادی اور غیر جانبداری عدالت کے کام کی اہم خصوصیات ہیں۔
دریں اثناء اسرائیل نے امریکی اقدام کی تعریف کی، اور آئی سی سی کی کارگزاری کو غیر آئینی اور غیر اخلاقی قرار دیا۔اسرائیل کے وزیر خارجہ گیڈون سار نے ایکس پر لکھا کہ ’’ آئی سی سی کے اقدامات غیر اخلاقی ہیں اور ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔‘‘

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK