Updated: January 09, 2025, 10:02 PM IST
| Mexico City
میکسیکو کے دارالحکومت میکسیکو سٹی میں فلسطین حامی کارکن نے ویکس میوزیم میں موجود اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے مجسمے کے ساتھ توڑ پھوڑ کی۔ مجسمے پر سرخ رنگ پھیکا اور فلسطین زندہ آباد کے نعرے لگائے۔‘‘ یاد رہے کہ اب تک صہیونی جارحیت کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ۴۶؍ ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔
میوزیم میں نیتن یاہو کے موم کے مجسمے کو دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: ایکس
جہاں غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں مہلوکین کی تعداد ۴۶؍ ہزار ہوچکی ہے وہیں میکسیکو سٹی، میکسیکو کے ویکس میوزیم میں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کا مجسمہ توڑا گیا۔انسٹاگرام پر اس واقعےکی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطین حامی کارکنان نے مجسمے پر سرخ پینٹ پھیکا ہے اور مجسمے کے چہرے کو ہتھوڑی سے توڑ رہا ہے۔ کارکن کے ہاتھ میں فلسطینی پرچم بھی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فلسطین حامی کارکن مجسمے کو نقصان پہنچاتے ہوئے کہہ رہا ہے’’یہودی کمیونٹی کیلئے احترام کے ساتھ میں ہند رجب کیلئے یہ کر رہا ہوں۔‘‘بعد ازیں کارکن نے مجسمے کو نقصان پہنچانے کے بعد اسے زمین پر گرادیا۔ یاد رہے کہ’’۵؍ سالہ ہند رجب ۲۹؍ جون ۲۰۲۴ءکواسرائیلی حملے میں شہید ہوئی تھی ۔ اس کے ساتھ اس کے کزنس، آنٹی اور انکل بھی تھے۔اسرائیل کی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) پر ان کے قتل کا الزام ہے جبکہ اسرائیل نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔‘‘ ویڈیو کے اختتام پر فلسطین حامی کارکن کہہ رہا ہے کہ’’فلسطینی زندہ آباد، سوڈان زندہ آباد، یمن زندہ آباد، تیگراے زندہ آباد ، پورٹو ریکوزندہ آباد۔‘‘یاد رہے کہ میکسیکو میں اس میوزیم کو ۱۹۷۹ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس مجسمے میں ۲۶۰؍ مجسمے ہیں۔تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ’’ٹوٹا ہوا مجسمہ منہ کے بل زمین پرپڑا ہوا ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: پونے: "کیشئر کے ساتھ فلرٹ نہ کریں"، ایرانی کیفے کے مینو کی سوشل میڈیا پر دھوم
غزہ میں اسرائیلی نسل کشی
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مہلوکین کی تعداد ۴۶؍ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے۔ صہیونی فوج کے حملوں کے سبب فلسطینی خطے میں اب تک ۱۰؍ لاکھ سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ امریکہ نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کو ممکن بنانے کیلئے جدوجہد جاری رکھی ہے جبکہ اسرائیل نے اس درمیان غزہ پر مسلسل بمباریاں جاری رکھی ہیں۔عمارتوں کے ملبے کے نتیجے ۱۰؍ہزار سے زائد فلسطینی دبے ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ اسرائیلی حملوں کے سبب غزہ کی ۹۰؍ فیصد آبادی بے گھر ہوگئی ہے جنہیں خوراک،پانی ، ادویات اور دیگر بنیادی اشیاء کی کمی کا سامنا ہے۔ فلسطین حکام کے مطابق ’’اکتوبر ۲۰۲۳ءسے اب تک ۱۷؍ ہزار ۴۰۰؍ بچوں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔‘‘رپورٹس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ’’ہر ۳۰؍ منٹ پر فلسطینی خطے میں ایک بچہ ہلاک ہوتا ہے۔‘‘اسرائیلی حملوں میں ایک سال سے کم عمر کے ۷۱۰؍بچے، ۴؍ تا ۵؍ سال کی عمر کے ایک ہزار ۷۹۳؍بچے، ۶؍ تا ۱۲؍ سال کی عمر کے ۴؍ ہزار ۲۰۵؍ بچےاور ۱۳؍تا ۱۷؍ سال کی عمر کے ۳؍ ہزار ۴۴۲؍بچے ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل نےاکتوبر ۲۰۲۳ء سے ۲۵؍دسمبر ۲۰۲۴ء کے درمیان تقریباً ۲۱۷؍ صحافیوں اور طبی رضاکاروں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔