ٹرمپ کے ساتھ ڈیبیٹ کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں کہ ڈیموکریٹس بائیڈن کے بجائے کملا ہیریس کو امیدواربنانا چاہتے ہیں۔
EPAPER
Updated: July 05, 2024, 11:46 AM IST | Agency | Tehran
ٹرمپ کے ساتھ ڈیبیٹ کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں کہ ڈیموکریٹس بائیڈن کے بجائے کملا ہیریس کو امیدواربنانا چاہتے ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈیموکریٹس کی طرف سے صدارتی انتخابات کی دوڑ کا حصہ رہیں گے۔ وہائٹ ہاؤس ترجمان کیرن جین پیئر نے بھی صحافیوں کے پوچھنے پر جواب دیا کہ جو بائیڈن قطعی طور پر صدارتی انتخابات سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹ رہے۔
جوبائیڈن نے ڈیموکریٹ کے گورنرز کے ساتھ ملاقات کی۔ ڈیموکریٹ گورنرز ایسوسی ایشن کے سربراہ اور منی سوٹا کے گورنر ٹم والز کی قیادت میں ملاقات کرنے والوں میں کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم اور دیگر شامل تھے۔ ٹم والز نے کہا کہ بائیڈن عہدہ سنبھالنے کیلئے فٹ ہیں۔ گورنر نیویارک نے کہا کہ بائیڈن جیتیں گے اور تمام گورنروں نے ان کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
یہ ملاقات ایسے وقت ہوئی جب ایک سروے کے مطابق ٹرمپ کی مقبولیت مسلسل بڑھ رہی ہے، ٹرمپ کی مقبولیت۴۹؍ فیصد جبکہ بائیڈن کی مقبولیت۴۳؍ فیصد ہے۔ ٹرمپ کے ساتھ مباحثے میں بائیڈن کی بری کارکردگی کے سبب یہ قیاس آرائیاں تیز ہوگئی تھیں کہ بائیڈن خود صدارتی دوڑ سے دست بردار ہورہے ہیں اور امریکہ کی نائب صدر کملا ہیریس ڈیموکریٹس کی جانب سے صدارتی امیدوار ہوں گی۔ واضح رہے کہ۲۰۲۰ء میں صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد جوبائیڈن ۷۸؍ سال کی عمر میں حلف اٹھانے والے پہلے معمر ترین صدر بنے تھے، دوسری مرتبہ اگر انتخابات میں وہ کامیابی حاصل کرتے ہیں تو وہ ۸۶؍ سال کی عمر تک صدارتی ہاؤس میں رہیں گے۔ رپورٹ کے مطابق جو بائیڈن کی انتخابی مہم کے ۷؍ سینئر حکام نے بتایا کہ اگر بائیڈن صدارتی انتخابات سے پیچھے ہٹتے ہیں تو نائب صدر کملا ہیرس ان کی جگہ لینے کیلئے بہترین متبادل ہوں گی۔